[]
حیدرآباد _ تلنگانہ حکومت کے مشیر اور سابق وزیر محمد علی شبیر نے واضح کیا ہے کہ کانگریس پارٹی لوک سبھا انتخابات میں تلنگانہ میں مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) سمیت کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کر رہی ہے۔
وہ جمعرات کی شام حیدرآباد کے چادر گھاٹ میں حیدرآباد لوک سبھا کے امیدوار محمد ولی اللہ سمیر کے مرکزی انتخابی دفتر کے افتتاح کے بعد بات کررہے تھے۔ اے آئی سی سی کے سکریٹری روہت چودھری اور دیگر سینئر لیڈروں نے پروگرام میں شرکت کی۔
شبیر علی نے کہا کہ کانگریس پارٹی تمام 17 لوک سبھا حلقوں سے سنجیدگی کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہے۔ اس لیے کسی جماعت کے ساتھ اتحاد یا افہام و تفہیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا
انھوں نے کہا کہ ہم ترقی کے ایجنڈے کے ساتھ لوگوں سے رابطہ کریں گے۔ حیدرآباد کا پرانا شہر پسماندہ رہا اور اس رفتار سے ترقی نہیں کر سکا جس رفتار سے دوسرے حصوں نے ترقی کی ہے۔ یہ غلط تاثر پیدا کیا گیا ہے کہ پرانے شہر کو مزید ترقی نہیں دی جاسکتی ہے۔ کانگریس پارٹی آئے گی۔ پرانے شہر کے تمام علاقوں میں طویل عرصے سے زیر التوا مسائل کو حل کرےگی
یہ بتاتے ہوئے کہ پچھلی کانگریس حکومت نے 2004-2014 کے دوران حیدرآباد کو ترقی دی تھی، شبیر نے سابق بی آر ایس حکومت پر پرانے شہر حیدرآباد کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2014 میں کے سی آر نے چنچل گوڈا جیل اور ملک پیٹ ریس کورس کو منتقل کرنے اور ان جگہوں پر تعلیمی اداروں کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم وعدہ وفا ہی نہیں رہا۔ اسی طرح اولڈ سٹی میٹرو ریل پراجیکٹ کو بی آر ایس حکومت نے دس سال تک زیر التواء رکھا۔ لیکن کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد 100 دنوں کے اندر چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اولڈ سٹی میٹرو ریل کا سنگ بنیاد رکھا۔ سی ایم ریونت نے موسیی ریور فرنٹ پروجیکٹ پر بھی کام شروع کیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ کانگریس حکومت ملک پیٹ میں آئی ٹی ٹاور بھی تعمیر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر پر خصوصی توجہ دی جائے گی کیونکہ سی ایم ریونت ریڈی نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ اصلی حیدرآباد ہے۔