[]
نئی دہلی: منی پور فسادات کے معاملے پر اپوزیشن کی طرف سے حکومت کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کے تیسرے دن وزیرخزانہ نرملا سیتارمن نے آج دوپہر 12 بحث کا آغاز کرتے ہوئے ایک طرف جہاں کانگریس کی منموہن سنگھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں انہوں نے مودی حکومت کی 9 برس کے ترقیاتی کاموں اور اقتصادی محاذ پر اس کی کامیابیوں کا بھی تفصیلی ذکر کیا۔
سیتارمن نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ ، یوروپ اور چین سمیت دنیا کے بہت سے ممالک اس وقت اقتصادی محاذ پر سنگین بحران کے دور سے گزر رہے ہیں اور وہ کسادبازاری سے باہر نکلنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہندوستان کی اقتصادی حالت لگاتار بہتر ہو رہی ہے۔
ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ مودی حکومت کی بہترین پالیسی کی وجہ سے اقتصادی میدان میں ہندوستان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جس میں وزیرعظم نریندر مودی کے ’’ سب کا ساتھ سب کا وشواس سب کا وکاس‘‘، جن دھن یوجنا اور ڈیجیٹل انڈیا کا اہم رول ہے، جس کی وجہ سے ہم لگاتار آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا ہم دہائیوں سے سن رہے تھے غریبی ہٹاوں گا، لیکن ایسا نہیں ہوسکا مگر مودی حکومت اپنی بہترین پالیسی کی وجہ سے غریبی کو کم کرنے میں کامیاب رہی۔ یہ سب مودی حکومت کی قوت ارادی کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سنا کرتے تھے کہ یہ کام ہوگا لیکن وہ کام کبھی ہوتا نہیں تھا اور عوام ’’ گا، گے ، گی‘‘ کے سہارے جیتے تھے، مگر مودی حکومت نے اپنے کام کے ذریعے عوام کے اندر یہ یقین پیدا کردیا کہ یہ کام ہوگیا، پی ایم آواس بن گیا، بیت الخلا بن گیا، گاوں میں سڑکیں بن گئیں، ایئرپورٹ بن گئے، ہائی ویز بن گئے، بنک اکاونٹس کھل گئے، بنک لون مل گیا، سستی دوا اور صحت کی سہولت آسانی سے مل گئی۔
کانگریس کی سابقہ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کی دس برس کی حکومت نے صرف عوام کا وقت برباد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ڈیفنس امپورٹ اور ایکسپورٹ ، کسانوں کے لون بجٹ، فوڈ سیکورٹی بجٹ اور جنرل بجٹ میں خاطرخواہ اضافہ کیا ہے۔
اسی طرح خواتین کی ہیلتھ سروسیزکے شعبے میں بہتری، نئے ایمس، نئے ایئرپورٹس، نئی یونیوسٹیز اور نئے میگا فوڈ پارکوں کی تعمیرات کے میدانوں میں خاطرخواہ کامیابی حاصل کی ہے اور سرکاری بنکنگ سیکٹر قابک ذکر منافع میں چل رہا ہے، جن میں اسٹیٹ بنک آف انڈیا (ایس بی آئی) سرفہرست ہے۔
اپوزیشن کے اتحاد ’’انڈیا‘‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ معلوم نہیں یہ کیسا اتحاد ہے جو دہلی، گجرت، مغربی بنگال ، اترپردیش ، تلنگانہ سمیت دیگر ریاستوں میں ایک دوسرے کے خلاف لڑتے ہیں ان سب نے مل کر انڈیا نام سے الائنس بنالیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ایڈوانس ڈیجیٹل کی جی ۔ 20 اور آئی ایم ایف نے بھی تعریف کی ہے۔ مرکزی وزیر نے دعوی کیا کہ ان ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر ملک کے عوام سال 2024 میں پھر سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اقتدار میں لائیں گے۔