مسلمانوں کے خلاف وزیراعظم کا ریمارک شکست کے خوف کی علامت: ریونت ریڈی

[]

حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ نظام شوگر فیکٹری کا احیا کرنا کانگریس حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ریونت ریڈی نے آج نظام آباد میں کانگریس کے جناجاترا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ اگر کانگریس پارٹی مرکز میں برسراقتدار آتی ہے تو وہ نظام آبادمیں ہلدی بورڈ قائم کریں گے۔

کانگریس امیدوارٹی جیون ریڈی کو وزیر زراعت بنایا جایگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ مرکز میں پارٹی ہائی کمان کو راضی کریں گے اور انہیں وزیر کا عہدہ دلایں گے۔ باسرکی سرسوتی تلی کی قسم کھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ15 اگست سے پہلے کسانوں کے قرض معاف کر دیے جاینگے۔

چیف منسٹر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ دھان کی فصل پر 500 روپے بونس دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کسانوں کے مسائل پر30 جنوری 2021 کو منعقدہ آرمورجلسہ عام کے بعد ہی پی سی سی صدر کا عہدہ ملا۔ انہوں نے کہا نظام شوگر فیکٹری کو 17 ستمبر تک کھول دیا جایگا۔

چیف منسٹر نے کہا 2014 میں نظام آباد سے کویتا کی کامیابی کے بعد کسانوں کو نظر انداز کر دیا گیا۔ کویتا نے اپنے تمام وعدوں کو فراموش کر دیا اس کے علاوہ وہ شوگر فیاکٹری کا 100 دنوں میں احیا کرنے کے وعدے کو بھی بھلا دیا۔ اس لیے اس خطے کے کسانوں نے کویتا کے سیاسی مستقبل کو ختم کر دیا۔

چیف منسٹر نے کہاڈی اروند نے بھی اسی غلطی کو دہرایا۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ ہلدی بورڈ کہاں قائم کیا جائے گا۔ وہ مصالوں کا آفس لا کر ہمیں یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ ہلدی بورڈ ہے۔ کسان جانتے ہیں کہ اصلی کیا ہے اور نقلی کیا ہے۔نظام آباد اور آرمور کے کسانوں کی پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کی طرح عزت نفس رکھتے ہیں۔

انتخابات کے بعد مرکز میں حکومت بنائیں گے۔ جیون ریڈی کو مرکزی وزیر زراعت بنایا جائے گا۔ ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ مرکزی قائدین کو راضی کرنے کے بعد انہیں وزیر کا عہدہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہار جیت سیاست کا حصّہ ہے۔ میں اس کی ایک مثال ہوں۔

2018 کے اسمبلی انتخابات کے دوران مجھے پولیس نے حراست میں لیا تھا میں اس وقت شکست سے دوچار ہو گیا تھا۔ میں نے ملکاجگری پارلیمنٹ حلقہ سے دوبارہ الیکشن لڑا اور کامیاب رہا۔ اب میں صرف اس لیے چیف منسٹر بنا ہوں کہ میں اس وقت ہار گیا تھا۔

جیون ریڈی بھی ایم ایل اے کے طور پر ہار گئے لیکن ایم پی کے طور پرضرور کامیاب رہیں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کویتا کے بارے میں بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے ان کے بارے میں آپ سب جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم مودی پر دو مذاہب کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں۔

شکست کا خوف مذہبی منافرت کو ہوا دے رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس ہندوؤں کی جائیدادیں ہڑپ کر مسلمانوں میں بانٹ دیں گے۔ کیا یہ ممکن ہے؟

انہوں نے کہا ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ خدا مندر میں ہونا چاہیے، عقیدت دل میں ہونی چاہیے۔ ہماری روایتی مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہے۔ ایسے سنگین حالات میں ملک کو بچانے کی ضرورت ہے۔ اگر انڈیا اتحاد جیت جاتا ہے تو یہ ملک کے لیے اچھا ہو گا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *