سنگاپور کے بعد ہانگ کانگ میں بھی ہندوستانی مسالوں پر لگی پابندی، مرکزی حکومت نمونوں کی کرے گی جانچ

[]

بہرحال، ہانگ کانگ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’بین الاقوامی ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے اتھلین آکسائیڈ کو گروپ 1 کارسینوجین کی شکل میں درج کیا ہے۔ پیسٹیسائیڈ ریسڈیو اِن فوڈ ریگولیشن (کیپ. 132 سی ایم) کے مطابق انسانی جسم کے لیے جراثیم کش باقیات والا کھانا صرف اسی صورت میں فروخت کیا جا سکتا ہے جب اس کا استعمال خطرناک یا صحت کے لیے مضر نہ ہو۔ قصوروار پائے جانے پر مجرم کو زیادہ سے زیادہ 50 ہزار ڈالر کا جرمانہ اور چھ مہینے کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔‘‘ ہانگ کانگ اسپیشل ایڈمنسٹریٹو ریجن کی حکومت کے سنٹر فار فوڈ سیفٹی کا کہنا ہے کہ ایم ڈی ایچ گروپ کے مدراس کری پاؤڈر، سانبھر مسالہ پاؤڈر اور کری پاؤڈر میں اتھلین آکسائیڈ کی موجودگی کے سبب اس کی فروخت پر روک لگا دی گئی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *