ایک ساتھ دو چیزیں کھانے سے منع کرنے سے مراد

[]

سوال:- ایک روایت کے مطا بق حضر ت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دو چیزیں ایک ساتھ کھانے سے منع فر مایا ہے ،کیا یہ صحیح ہے؟

اگر صحیح ہے تو ایک اور روایت کے مطابق حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو کھجور پسند تھی ؛ اس لئے آپ ؐ کھجور اور تر بوز ملا کر کھا یا کر تے تھے ،دونوں روایا ت میں ٹکراؤ محسوس ہو رہا ہے، آپ ہماری رہنمائی فرمائیں۔ (خواجہ محسن، نامپلی)

جواب:-حد یث میں رسو لؐ نے ایک ساتھ دو کھجو ریں ملا کر لینے کو منع فرما یا ہے،(جامع ترمذی:۲/۳ باب ما جاء فی کراھیۃ القران بین التمرتین)

اس کا مقصد یہ ہے کہ اگر کوئی چیز محدود ہو اور کھانے وا لے زیا دہ ہوں،ایک شخص ایک دفعہ میں دو دو لینا شروع کردے ، تویہ دوسروں کے لئے کدور ت کا باعث ہو جا تا ہے ،

اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ تو ضرورت سے زیادہ کھا لیں، اور کچھ کو ضرورت کے بقدر بھی نہ مل پا ئے ،

اگر دو الگ چیزیں ہوں، جیسے: کھجور اور تربوز، یا دستر خوان پر اتنی زیادہ مقدار میں ہوں کہ ایک شخص کا دو پیس اٹھانا دوسروں کے لئے اورمیزبان کے لئے بارِخاطر نہ ہو، تو اس میں کچھ حرج نہیں ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *