[]
حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم صدر اسد الدین اویسی نے بی جے پی کی حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کی امیدوار کے مادھوی لتا کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ اس حلقہ میں 6لاکھ بوگس ووٹ ہیں، آج کہا کہ الیکشن کمیشن رائے دہندوں کی فہرستوں کے مسئلہ پر نظر رکھتا ہے۔اویسی نے جو حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے دوبارہ الیکشن لڑرہے ہیں،اس بات پر تعجب ظاہر کیا کہ اس معاملہ میں آخر اُن کا کیا رول ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم لیڈر نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان میں ناموں کے اضافہ اورفہرستوں کی اشاعت عمل ہر سال الیکشن کمیشن انجام دیتا ہے اور وہ اس کے سربراہ نہیں ہیں۔ وہ مادھوی لتا کے اس الزام پر کہ اویسی6لاکھ بوگس ووٹوں کی مدد سے جیت جاتے ہیں، نامہ نگاروں کے استفسار پر جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ الزام الیکشن کمیشن کو گالی دینے کے برابر ہے۔آپ اس طرح بات کرتے ہوئے حیدرآبادی رائے دہندوں کی توہین کررہی ہیں جن میں پسماندہ طبقات اور دلت بھائی، اقلیتی مسلمان اور عیسائی بھی شامل ہیں جو ووٹ دینے جاتے ہیں۔
اُن کے ووٹ کی وجہ سے ہر پارٹی کو ووٹ ملتے ہیں اور اے آئی ایم آئی ایم کامیاب ہوتی ہے۔حیدرآباد کے ایک کانگریس قائد کے اس تبصرہ کا جواب دیتے ہوئے کہ انہیں اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ دوستی رکھنی پڑتی ہے، اویسی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کیلئے تلنگانہ میں ان کا کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں ہے۔
ان کی پارٹی نے اتر پردیش میں پی ڈی ایم تشکیل دیا ہے اور مہاراشٹرا میں ان کے ساتھی رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل اس مغربی ریاست کے مسئلہ پر بات چیت کررہے ہیں۔واضح رہے کہ اویسی نے جمعہ کے روز اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا اور بہادر پورہ اسمبلی حلقہ میں گھر گھر کینویسنگ کی۔