[]
نئی دہلی: ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کے خطرہ کے پیش نظر یوروپ جانے والی ایئر انڈیا کی پروازیں ایرانی فضائی حدود سے نہیں گزریں گی۔ اس وجہ سے مغربی یوروپ جانے والی ایئر انڈیا کی پروازوں میں مزید 2 گھنٹے لگ سکتے ہیں، کیونکہ یوروپ جانے والی ایئر انڈیا کی پروازوں نے ایرانی فضائی حدود سے بچنے کے لیے لمبا راستہ اختیار کیا ہے۔
یہ اطلاع ذرائع کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔ خبر یہ بھی ہے کہ ایئر انڈیا کو ہوائی جہاز میں مزید ایندھن لوڈ کرنا پڑے گا۔ تاہم اب تک پروازوں کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانہ کی عمارت پر اسرائیلی حملے میں ہلاکتوں کے بعد ایران انتقام کی آگ میں جل رہا ہے۔ ایران اسرائیل پر حملے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ایران پہلے ہی بدلہ لینے کا اعلان کر چکا ہے۔
اس کے پیش نظر اسرائیل اور امریکہ بھی چوکس ہیں۔ امریکہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ ایران کسی بھی وقت اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔ ادھر ہندوستان، فرانس اور روس جیسے ممالک نے اپنے شہریوں کو ان علاقوں میں نہ جانے کی وارننگ جاری کی ہے۔ اب ایئر انڈیا کی پروازیں بھی ایرانی فضائی حدود سے نہیں گزریں گی، یہ اطلاع ذرائع کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔
ایران دمشق میں سفارتخانہ پر حملہ کو اپنی سرزمین پر حملے کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ اس لیے ذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ جیسی تنظیموں سے مدد لینے کے بجائے ایران براہ راست اسرائیلی سرزمین پر حملہ کر سکتا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان کے خیال میں ایران ایک دن اسرائیل پر حملہ کرے گا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق جب بائیڈن سے جمعہ کے روز صحافیوں نے پوچھا کہ ایران کب اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ اس بارے میں کوئی حتمی اطلاع نہیں ہے لیکن جلد ہی ایسا ہونے کا امکان ہے۔
تاہم، بائیڈن نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے “سرشار” ہے۔ ہم اسرائیل کی حمایت کریں گے، ہم اسرائیل کے دفاع میں مدد کریں گے اور ایران کامیاب نہیں ہوگا۔” امریکہ اسرائیل پر ایرانی جوابی حملے کے لیے ہائی الرٹ پر ہے، جس سے خطے میں جنگ کا خدشہ ہے۔