اُمتِ مسلمہ کے مسائل کا حل اتحاد میں مضمر : سکریٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی

[]

اسلام آباد: رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے کہا ہے کہ امت کے تمام مسائل کا حل اتحاد میں مضمر ہے۔

وہ چہارشنبہ کو اسلام اباد کی فیصل مسجد میں نمازِ عید کے بڑے اجتماع سے خطبہ عید دے رہے تھے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع تاریخی فیصل مسجد میں ہوا۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ مسجد کا اندرونی ہال، بیرونی احاطہ بھر جانے کے باوجود لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ مسجد کو جانے والے راستوں پر سیکیورٹی چیک پوسٹ، پارکنگ اور داخلے کے وقت سیکیورٹی اہلکار مسلسل نگرانی کرتے نظر آئے جبکہ مسجد میں داخلے کے لیے واک تھرو گیٹ نصب کیے گئے تھے۔

نمازِ عید کا وقت اگرچہ 8 بجے تھا لیکن لوگوں کی امد کا سلسلہ صبح ہی شروع ہو گیا اور نماز کے وقت تک جاری رہا۔ عید کی نماز مقررہ وقت آٹھ بجے ادا کی گئی جس کے بعد رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسیٰ نے عید کا خطبہ دیا۔اپنے خطبے میں ان کا کہنا تھا کہ امت کی کامیابی کا راز اتحاد میں ہے۔ ’اس اتحاد اور محبت کی بنیاد اپنے گھروں سے کیجیے۔

اپنے اہل خانہ سے محبت اور احترام کے ساتھ ساتھ اپنی اولاد کی اچھی تربیت کیجیے۔‘انھوں نے کہا کہ ’لوگو، اللہ کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرو۔ یہ اللہ کا حکم بھی ہے اور اللہ کے رسول نے باہمی محبت کا درس دیا ہے۔‘

انہوں نے خطبے میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالی ان کی مدد فرمائے اور مسلمانوں کو بھی حکمت، دانائی اور دعاؤں کے ذریعے فلسطین کے لوگوں کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں رمضان جیسی نعمت سے نوازا اور ہم نے اس رمضان میں گناہوں سے بچنے اور باہمی یگانگت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ہمیں اپنی باقی زندگی کو بھی ایسے ہی گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے جیسے ہم رمضان گزارتے ہیں۔‘

قران اور احادیث کے حوالے دیتے ہوئے ڈاکٹر عیسی کا کہنا تھا کہ انسان کی حرمت اللہ اور اس کے رسول کے نزدیک بہت زیادہ ہے اس لیے ہمیں اپنے باہمی میل جول روابت اور تعلق داریوں میں انسان کے احترام جذبات اور احساسات کو بالکل بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *