ملبہ کے ڈھیر: لوگ اپنے آبائی ٹاؤن کو پہچان نہ سکے، فلسطینیوں کی خان یونس واپسی شروع (تڑپا دینے والے ویڈیوز)

[]

دیرالبلح: کئی فلسطینی پیر کے دن جنوبی غزہ کے شہر خان یونس لوٹ آئے۔ ایک دن قبل اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس علاقہ سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔

غزہ پٹی کے دوسرے بڑے شہر واپس آنے والے کئی لوگ اپنے آبائی ٹاؤن کو پہچان نہیں سکے کیونکہ کئی عمارتیں یا تو تباہ ہوگئیں یا انہیں شدید نقصان پہنچا۔ ان مقامات پر جہاں کبھی اپارٹمنٹس اور کاروباری ادارے ہوا کرتے تھے‘ ملبہ کا ڈھیر پڑا ہے۔ گلیاں‘ سڑکیں تباہ ہوگئیں۔ جنگ سے اسکولوں اور دواخانوں کو نقصان پہنچا۔

اسرائیل نے دسمبر میں اپنی فوج خان یونس بھیجی تھی۔ جنگ اب ساتویں مہینہ میں داخل ہوگئی ہے۔ 33 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ غزہ پٹی کی 23 لاکھ کی آبادی کا زیادہ تر حصہ بے گھر ہوا۔

دسمبر میں خان یونس جانے والے محمود عبدالغنی نے کہا کہ کئی علاقے خاص طورپر سٹی سنٹر رہنے کے لائق نہیں رہے۔ میں نے اپنے اور پڑوسیوں کے مکانات کو ملبہ کے ڈھیر کی شکل میں پایا ہے۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ خان یونس‘ حماس کا بڑا گڑھ ہے۔ جنوری میں فضائی حملہ کے بعد گھر چھوڑکر جانے والے ابوناصر نے کہا کہ یہاں زندگی کے کوئی آثار نہیں۔

اسرائیلیوں نے یہاں کچھ بھی نہیں چھوڑا۔ خان یونس میں 14 لاکھ لوگ رہتے تھے۔ لوگوں کو خان یونس جانے کی اجازت ملنے سے رفح پر کچھ دباؤ گھٹے گا۔ یہ بھی خطرہ ہے کہ خان یونس میں کئی خطرناک بم پڑے ہوں گے جو پھٹے نہیں۔

خان یونس کا مین ناصر ہاسپٹل بھی اسرائیلی حملوں کا نشانہ رہا۔ اسرائیل کا ماننا تھا کہ اس دواخانہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو رکھا گیا ہوگا۔ دواخانہ کی ویڈیوز سے ایسا لگتا ہے کہ ایمرجنسی بلڈنگ جوں کی توں ہے لیکن اس کے اطراف ملبہ کا ڈھیر لگا ہے۔ ہزاروں بے گھر افراد نے کبھی اس دواخانہ میں پناہ لی تھی۔ فوج نے بعدازاں اس دواخانہ کو خالی کرایا تھا۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *