[]
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کیلئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے انتخابی منشور جاری کیا ہے۔ پارٹی کے منشور میں وزیر اعظم کی زیرقیادت بی جے پی حکومت کو مرکز سے بیدخل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا کیونکہ اس حکومت نے ملک کو تباہ کردیا ہے۔
مودی حکومت کی معاشی بدانتظامی، بیروزگاری اور مہنگائی سے عوام کی زندگیاں اجیرن بن گئیں۔2024 کے لوک سبھا الیکشن، ملک کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل رہیں گے۔
سی پی آئی نے پارٹی منشور میں وعدہ کیا کہ بڑھتے عدم مساوات کو روکنے کیلئے اقدامات کرے گی۔ ملک کے وسائل کو و سعت دینے، وراثت محاصل اور کارپوریٹس ٹیکس میں اضافہ کرے گی۔ صحت عامہ، تعلیم کے شعبہ جات کیلئے فنڈس میں اضافہ کرتے ہوئے تعلیم اور صحت کے انفراسٹرکچرس کی تخلیق کی جائے گی تاکہ ان سہولتوں سے ہر کسی کو رسائی ہوسکے۔
سی پی آئی نے 50 فیصد تحفظات کی حد کو برخاست کرنے کیلئے سیاسی اور قانونی لڑائی لڑنے، حد بندی اور مردم شماری سے مربوط شق کو ختم کرتے ہوئے خواتین تحفظات پر بعجلت ممکنہ عمل آوری کیلئے جدوجہد کرنے، قومی مردم شماری کرانے، پسماندہ طبقات کی سماجی اور تعلیمی پسماندگی سروے کیلئے موزوں پالیسی بنانے اور کاسٹ سروے کرانے، سٹیزن شپ ایکٹ برخاست کرنے، منریگا کے تحت اقل ترین اجرت700 روپے مقرر کرنے، اور اس کے تحت سال میں کام کے ایام کو200دنوں تک بڑھانے، گگ ورکرس، (شعبہ خدمات کے عارضی ملازمین) کیلئے شہری روزگار طمانیت ایکٹ اور سوشل سیکوریٹی کو موثر بنانے، اگنی پتھ اسکیم کو برخاست کرنے، قدیم پنشن اسکیم بحال کرنے کیلئے جدوجہد کرے گی۔
منشور میں مرکزی ایجنسیوں جیسے سی بی آئی اور ای ڈی کو پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں لانے کی مساعی انجام دی جائیے گی تاکہ تحقیقات کے معاملہ میں ان ایجنسیوں کی غیر جانبداری برقرار رہ سکے۔سی پی آئی نے وعدہ کیا کہ ریاستی امور میں مرکز کی مداخلت کو روکنے، وفاقیت کو مستحکم بنانے کیلئے وہ گورنر دفاتر کو ختم کرے گی۔
سی پی آئی نے کہا کہ پڈوچیری، این سی ٹی اور دہلی کو مکمل ریاستوں کا درجہ دینے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ سی پی آئی نے جامع الیکٹورل اصلاحات کے لئے عوام سے تجاویز حاصل کرے گی۔ نیتی آیوگ کو ختم کرتے ہوئے پلاننگ کمیشن کااحیا کرانے کا بھی وعدہ کیا گیا۔
این سی ای آر ٹی اور دیگر نصابی کتب میں بی جے پی نے جوغیر معقول اور فرقہ وارانہ تبدیلیاں کی ہیں ان تمام تبدیلیوں کو حذف کردیا گیا۔ نئی تعلیم پالیسی کو ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ پورے ملک کیلئے عوام موافق تعلیمی ماڈل متعارف کرائے گی۔ سی پی آئی، اپنے نظریات سے سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ جنرل سکریٹری سی پی آئی ڈی راجہ نے یہ بات کہی۔