جھارکھنڈ کے پرنسپل نے 80 لڑکیوں کو بغیر شرٹ کے گھر بھیج دیا (ویڈیو)

رانچی: جھارکھنڈ کے دھنباد ضلع سے ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نجی اسکول کے پرنسپل نے مبینہ طور پر طالبات کو شرٹ اتارنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے دسویں جماعت کی 80 طالبات کو حکم دیا کہ وہ اپنی شرٹس اتار دیں کیونکہ انہوں نے ایک دوسرے کی شرٹس پر پیغامات لکھے ہوئے تھے، جس کے بعد انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

بتایا جاتا ہے کہ پرنسپل پر لڑکیوں کو بغیر قمیض کے بلیزر میں گھر لوٹنے پر مجبور کرنے کا بھی الزام ہے۔ دھنباد کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) مادھوی مشرا نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو جوراپوکھرا تھانہ علاقہ کے تحت ڈگواڑی میں واقع ایک مشہور اسکول میں پیش آیا۔

والدین نے ڈپٹی کمشنر سے شکایت کی کہ دسویں جماعت کی طالبات امتحانات مکمل ہونے کے بعد ایک دوسرے کی شرٹس پر پیغامات لکھ کر ’یوم قلم‘ (Pen Day) منا رہی تھیں۔ پرنسپل نے جشن منانے پر اعتراض کیا تھا اور طالبات سے کہا تھا کہ وہ اپنی شرٹس اتار دیں، حالانکہ لڑکیوں نے معذرت کر لی تھی۔

والدین نے ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ تمام طالبات کو بغیر شرٹ کے بلیزر میں گھر بھیج دیا گیا۔ مشرا نے کہا کہ کئی والدین نے پرنسپل کے خلاف شکایات درج کرائی ہیں۔ ہم نے کچھ متاثرہ لڑکیوں سے بھی بات کی ہے۔ انتظامیہ نے معاملہ کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

اس کمیٹی میں سب ڈویژنل آفیسر (SDM)، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔

جھریا کی ایم ایل اے راگنی سنگھ بھی ہفتہ کو والدین کے ساتھ ڈپٹی کمشنر کے دفتر گئیں، جہاں انہوں نے پرنسپل کے خلاف شکایت درج کرائی۔ سنگھ نے اس واقعہ کو “شرمناک اور بدقسمتی” قرار دیا۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *