[]
حیدرآباد: بی جے پی نے سابق بی آر ایس دور حکومت کے دوران مبینہ فون ٹیاپنگ کی سی بی آئی تحقیقات کرانے کے مطالبہ کا اعادہ کیا۔
آج دفتر بی جے پی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی ایم پی ڈاکٹر اے لکشمن نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ مرکزی وزارت داخلہ کو مطلع کرنے کے لیے ریاست سے رپورٹ حوالہ کرے کیونکہ یہ معاملہ دونوں حکومتوں اور الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے لکشمن نے کہا کہ جب سے تلنگانہ پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے، سینئر پولیس افسران کے مبینہ طور پر معزول ہونے کے شواہد سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا اب تک اے سی پی اور ڈی سی پی رینک کے چار سینئر افسران کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر لکشمن نے کہا ایک طرف تو قوم کی سلامتی کے بارے میں سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں اور دوسری طرف افراد کے تحفظ اوراظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ ریاستی مشنری کے غلط استعمال کے ذریعہ نجی زندگی میں جان بوجھ کر دخل اندازی کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا میڈیا رپورٹس اور پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر سے یہ بات سامنے آئی کہ 2018 کے اسمبلی انتخابات، 2019 کے لوک سبھا انتخابات اور ریاست میں بعد ازاں منعقد ہ ضمنی انتخابات کے دوران کچھ پولیس افسران نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے ٹیلی فون ٹیاپ کرنے کی گھناونی حرکت کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے سینئر قائدین کی سیاسی حکمت عملی جاننے کے لیے ان کی فون کالس کی نگرانی کی گئی۔ انہوں نے حکومت کو اس تنازعہ کی جامع تحقیقات کے لئے کیس کو سی بی آئی کے حوالہ کرنے کا کیا۔