[]
کڑپہ: آندھرا پردیش کی حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے موجودہ ایک اور رکن اسمبلی ایم ایس بابو نے ہفتہ کے روز، کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔
صدر پردیش کانگریس شرمیلا کی جاری بس یاترا کے دوران حلقہ پتا لا پاڈو کے وائی ایس آر سی پی کے ایم ایل اے، ایم ایس بابو، کانگریس میں شامل ہوگئے۔ پارٹی کھنڈوا پہنا کر شرمیلا نے بابو کا کانگریس پارٹی میں خیر مقدم کیا۔
حلقہ لوک سبھا چتور میں شامل حلقہ اسمبلی پتالا پاوڈ سے 2019 کے الیکشن میں ایم ایس بابو نے وائی ایس آر سی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی تاہم حکمراں جماعت نے آئندہ ماہ منعقد شدنی انتخابات میں انہیں ٹکٹ دینے سے انکار کردیا تھا۔، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے اب تک تین ایم ایل ایز نے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
24 مارچ کو انا مٹلہ ایلیز کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔ وہ حلقہ چنتل پوڈی سے اسمبلی میں نمائندگی کرتے ہیں۔ اسی حلقہ سے دوبارہ ٹکٹ نہ دئیے جانے پر وہ وائی ایس آرکانگریس پارٹی کی قیادت سے ناراض تھے۔ 19مارچ کو حکمراں جماعت کے نندی کٹ کور کے رکن اسمبلی ٹگورو آرتھر نے پارٹی کو خیر آباد کہتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
آرتھر جنہوں نے متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی اسمبلی میں چیف مارشل کے طور پر کام کیا تھا، نے 2019 کے الیکشن میں وائی ایس آر سی پی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ پارٹی میں شمولیت کے بعد کانگریس نے ایلیزا اور آرتھر کو ان کے موجودہ حلقوں سے ٹکٹ دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے مطابق ضلع کڑپہ میں وائی ایس شرمیلا کی انتخابی مہم بدستور جاری ہے۔
انہوں نے آج کڑپہ ٹاؤن میں امین پیر کی درگاہ پر حاضری دی اور چادر گل پیش کی۔ کڑپہ ٹاؤن میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ وائی ایس راج شیکھرریڈی ہمیشہ سے بی جے پی کے خلاف تھے کیونکہ بی جے پی، مذہبی منافرت کو فروغ دیتی آئی ہے۔
انہوں نے اپنے بھائی وجگن کو بی جے پی کا غلام قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وائی ایس آرسی پی سربراہ جگن نے گودھرا فسادات پر لب کشائی نہیں کی۔ انہوں نے مسلمانوں کی ترقی اور بہبود سے متعلق بہت وعدے کئے مگرایک بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا۔ انہوں نے بی جے پی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائدکیا کہ بی جے پی نے ریاست کی تقسیم کے وقت کئے گئے ایک بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا ہے۔؟