[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عالمی یوم القدس کے موقع پر ریلی کے شرکاء نے صہیونی مظالم کا شکار غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی کہ فلسطین اور خطے میں جارحیت پر اسرائیل سخت جوابی کاروائی کا منتظر رہے۔
ریلی کے اختتام پر منظور ہونے والی قرارداد کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سُبْحَانَ الَّذِی أَسْرَی بِعَبْدِهِ لَیْلاً مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَی الْمَسْجِدِ الأَقْصَی الَّذِی بَارَکْنَا حَوْلَهُ لِنُرِیَهُ مِنْ آیَاتِنَا إِنَّهُ هُوَ السَّمِیعُ البَصِیرُ
اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ماہ رمضان میں اپنی مہمانی کا شرف عطا کیا اور عالمی یوم القدس کے موقع پر امام خمینی کے افکار اور رہبر معظم کی بصیرت افروز قیادت کے سایے میں دنیا کے سامنے پہلے سے زیادہ موثر انداز میں فلسطینی عوام کی مظلومیت اور صہیونی حکومت کی بربریت کا نقشہ پیش کرنے کا موقع فراہم کیا۔ آج مسئلہ فلسطین اسلامی سے زیادہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ ایران اور دوسرے ممالک کے مسلمانوں کی استقامت کی وجہ سے آزادی قدس کا زمانہ نزدیک آیا ہے۔ طوفان الاقصی کے بعد اسرائیلی درندہ صفت حکومت کی ذلت آمیز شکست اور عالمی جنایت کار امریکہ سمیت صہیونیت کے حامیوں کی رسوائی کے بعد عالمی صہیونیت کی سو سالہ سرمایہ کاری مقاومت کی استقامت اور بہادری کی وجہ سے تنزلی اور سقوط کی جانب گامزن ہے۔
ہم یوم القدس کی ریلی کے شرکاء اس عظیم دن کی مناسبت سے قرارداد کے ذریعے مطالبہ کرتے ہیں:
1۔ طوفان الاقصی نے صہیونی حکومت کو رسوا کرنے کے ساتھ فلسطینی مجاہدین اور عوام کو عزت بخشی ہے اس کے بعد صہیونی حکومت کی تباہی کے دن کی الٹی گنتی مزید تیز ہوگئی ہے۔ فلسطینی عوام کی استقامت اور مقاومتی تنظیموں کی فداکاری اور مقاومت اسلامی کی پشت پناہی کے ساتھ صہیونی حکومت جارحیت کا سخت جواب دینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہیں۔
2۔ دیگر جنایتوں کی طرح غزہ کی جنگ میں بھی امریکہ نے صہیونی حکومت کو اربوں ڈالر کی مالی اور دفاعی امداد دی ہے اور جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کی ہے۔ ہم امریکہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ مزید صہیونی حکومت کو امداد دے کر اپنی رسوائی اور فلسطینی خواتین اور بچوں کے خون سے کھیلنے کا سلسلہ بند کرے۔
3۔ غزہ کی جنگ اور صہیونی حکومت کے جرائم کا خاتمہ علاقائی حکومتوں کے عزم او رارادے پر مبنی ہے۔ ہم بعض ممالک کی جانب سے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے درندہ صفت صہیونی حکومت کی اقتصادی رگیں کاٹ دیں اور فلسطینی مظلوم عوام کی مشکلات حل کرنے میں مدد دیں۔
4۔ تمام مسلمان ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ انسانی اور اخلاقی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی اور امدادی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے سیاسی، اقتصادی اور اجتماعی طور پر کوششیں شروع کریں تاکہ فلسطینی عوام کی معاشی اور اجتماعی مشکلات حل ہوجائیں۔
5۔ شہید قاسم سلیمانی کی قیادت میں شروع ہونے والی کوششوں اور اسلامی جمہوری ایرا ن کی مسلح افواج مخصوصا سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قربانیوں کے نتیجے میں خطے میں ایران کا معنوی نفوذ بڑھ گیا ہے۔ ہم ریلی کے شرکاء دفاعی حکمت عملی کا جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے ایران کے دشمنوں کو انتباہ کرتے ہیں کہ کسی بھی قسم کی خیال پردازی اور ریڈ لائن کو عبور کرنے کی کوششوں سے باز رہیں۔ دشمن طاقتوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھنا چاہئے کہ کسی بھی قسم کا غلط اقدام وطن کے محافظین اور مدافعین کی جانب سے دندان شکن جواب کا باعث بنے گا۔
6۔ صہیونی جعلی حکومت کی طرف سے شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ اور لشکر اسلام کے کمانڈروں شہید جنرل زاہدی اور شہید حاج رحیمی سمیت دوسرے فوجی مشیروں کی شہادت اور اسی طرح راسک اور چابہار میں دہشت گرد تنظیم جیش الظلم کی طرف سے حملوں کا مقصد غزہ میں صہیونی حکومت کی حالت زار اور شکست سے دنیا کی توجہ کو ہٹانا ہے لیکن ان اقدامات کے نتیجے میں غاصب صہیونی حکومت کو پشیمانی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا اور یقینا سخت جواب دیا جائے گا۔
7۔ ملکی حساس حالات اور اقتصادی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوامی حکومت کے ساتھ اقتصادی مشکلات اور مہنگائی کے عفریت پر قابو پانے کے لئے رہبر معظم کی حکیمانہ رہنمائی سے مدد لینے پر تاکید کرتے ہیں ۔ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی اور غفلت سے گریز کیا جائے اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں اور حکام کی جانب سے سستی کی جائے تو اس کو شرعی اور قانونی ذمہ داری ادا کرنے میں کوتاہی قرار دیا جائے۔