جگن موہن ریڈی بی جے پی کے غلام ہیں، بہن شرمیلا کا الزام

[]

کڑپہ: آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وائی ایس شرمیلا نے جمعہ کے روز بدویل حلقہ کے اماگم پلی میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ ریاست آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات بیک وقت منعقد ہوں گے۔

انتخابی مہم کے حصہ کے طور پر شرمیلا، ائیکولہ پاڈو، وری کنٹالہ، کاں پاڈو، پورما میلا، پایا لاکنٹہ، اور مواضعات کا پہلے دن دورہ کریں گی۔ ان کا پہلے روز کا دورہ 10بجے شب اٹلور میں ختم ہوا۔

اماگم پلی میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے شرمیلا نے کہاکہ وائی ایس آر (راج شیکھر ریڈی) کانگریس قائد تھے، بحیثیت چیف منسٹر انہوں نے کئی کارہائے نمایاں انجام دیں مگر اب جگن، چیف منسٹر ہیں۔جنہوں نے بی جے پی کے پاس ریاست کو رہن رکھ دیا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ اے پی کی تقسیم کے وقت ریاست سے کئے گئے وعدوں پر ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ ریاست کو خصوصی موقف دینے، کڑپہ میں اسٹیل پلانٹ کے قیام کے وعدوں کو نظر انداز کردیا گیا۔

حلقہ لوک سبھا کڑپہ سے الیکشن لڑنے کی وجوہ بتاتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ چیف منسٹر و وائی ایس آر سی پی سربراہ جگن موہن ریڈی نے اپنے چچا وویکا نندا ریڈی قتل کے ایک ملزم کو اس حلقہ سے دوبارہ امیدوار بتایا ہے وویکا نندا ریڈی خود کڑپہ کے ایم پی تھے اور وہ راج شیکھر ریڈی کے چھوٹے بھائی تھے۔

 انہوں نے الزام عائد کیا کہ قاتلوں کا تحفظ کیا جارہا ہے۔ جو انہتائی بدبختانہ اور افسوسناک ہے۔ قتل کے الزام میں ماخوذ افراد کو قانون ساز ادارہ (پارلیمنٹ) میں داخل نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے مزید دعویٰ کہا کہ آندھراپردیش کی ترقی تب ہوگی جب ریاست میں کانگریس برسر اقتدار آئے گی۔ انہوں نے اپنے بھائی و چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کو بی جے پی کا غلام قرار دیا۔

 وویکانندا ریڈی کی دختر نارریڈی نے بھی عوام سے خطاب کیا اور کہا کہ اس حلقہ میں مقابلہ، وویکا نندا ریڈی کے قتل کے ملزمین اور شرمیلاکے درمیان ہے۔ میرے والد کی خواہش تھی کہ حلقہ کڑپہ سے شرمیلا ایم پی بننے، وویکا نندا ریڈی کی آخری خواہش بھی اب پوری ہوگی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *