اروند کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی پی آئی ایل عدالت نے خارج کر دی

[]

واضح رہے کہ پی آئی ایل میں درخواست گزار نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا قید میں ہونا نہ صرف قانون کی مناسب عمل میں رکاوٹ ڈالتا ہے بلکہ ریاست کی آئینی مشینری کو بھی کمزور کرتی ہے۔ عرضی گزار نے آئین کے آرٹیکل 163 اور 164 کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ قیدی ہونے کی وجہ سے کیجریوال وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے فرائض اور ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر رہیں گے۔ وہ جیل میں بند رہ کر کوئی ایسا کام نہیں کر سکیں گے جس کی قانون انہیں اجازت دیتا ہے۔ اگر انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی گئی تو ریاست کی فلاح و بہبود سے متعلق کوئی بھی معاملہ چاہے وہ خفیہ ہی کیوں نہ ہو، جیل میں ان تک پہنچنے سے قبل سیکورٹی کے تحت جیل حکام تک پہنچے گا۔ اس سے کیجریوال کی طرف سے آئین کے تیسرے شیڈول کے تحت وزیر اعلیٰ کی رازداری کے حلف کی براہ راست خلاف ورزی ہوگی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *