[]
ریاض ۔ کے این واصف
حرمین شریفین میں جس قدر کثیر تعداد میں زائرین آتے ہیں شاید ہی دنیا کی کسی اور عبادت گاہ میں آتے ہونگے۔ اس قدر کثیر تعداد میں زائرین کی آمد و رفت کے باوجود حرمین کے کسی حصہ میں گرد یا کچرے تنکے بھی نظر نہیں آتے۔ مسجد الحرام میں ادارہ امور صحت عامہ و نگہداشت کے ڈائریکٹر حسن السویھری نے کہا ہے کہ یومیہ بنیادوں پر مسجد کے قالینوں کو 12 مرتبہ سینیٹائز کیا جاتا ہے۔
سبق نیوز کے مطابق ڈائریکٹر امور صحت کا مزید کہنا تھا کہ مسجد الحرام کے قالینوں کی سینیٹائزنگ کے لیے 19 ہزار لیٹر سینیٹائزر استعمال کیا جاتا ہے جو حرمین شریفین کے لیے مخصوص طریقے سے تیار کرایا جاتا ہے۔السویھری نے سنیٹائزنگ کے حوالے سے فراہم کی جانے والی افرادی قوت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسجد الحرام میں قالینوں اور مختلف مقامات پر جراثیم کش ادویات کا سپرے کرنے کے لیے چار ہزار سے زائد تربیت یافتہ عملہ متعین کیا گیا ہے جو مختلف شفٹوں میں ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ماہ رمضان میں عام طور پر زائرین عصر کی نماز کے وقت آتے ہیں اور ان کی اکثریت تراویح کے بعد ہی جاتی ہے اس لیے ماہ رمضان میں لوگوں کی سہولت کے پیش نظر سینیٹائزنگ کے اوقات کو تبدیل کر دیا جاتا ہے تاکہ زائرین کو دشواری نہ ہو۔مسجد الحرام کے بیرونی صحنوں اور مختلف مقامات پر حشرات الارض سے بچاؤ کے لیے مخصوص سپرے یونٹ 170 نگران جبکہ 120 کارکن ہیں جو مستقل بنیادوں پر خدمات انجام دیتے ہیں۔