دارالعلوم دیوبند کے خلاف کارروائی نہ ہونے سے ناراض چائلڈ کمیشن نے اعلیٰ افسران کو دوبارہ بھیجا نوٹس، کارروائی کی ہدایت

[]

دراصل 15 سال قبل کسی نے دارالعلوم کی ویب سائٹ پر غزوۂ ہند کے بارے میں معلومات مانگی تھیں۔ اس کے جواب میں دارالعلوم کے مفتیان نے کتاب سنن النسائی کا حوالہ دیا تھا۔ جس پر کمیشن کے چیئرمین نے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو خط لکھ کر اس معاملے میں کارروائی کرنے کو کہا تھا اور تحقیقاتی رپورٹ بھی مانگی تھی۔ پولیس انتظامیہ کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ کمیشن کو بھیجی گئی تھی جس پر کمیشن نے اعتراض کیا ہے۔ ڈی ایم ڈاکٹر دنیش چندرا نے کہا کہ کمیشن کی جانب سے مکتوب موصول ہوا ہے، اس معاملے میں دوبارہ رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ تحقیقات کے بعد جلد رپورٹ بھیجی جائے گی۔ ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڑا نے کہا کہ کمیشن کا لیٹر موصول ہوا ہے، جو بھی ہدایات دی گئی ہیں ان پر عمل کیا جائے گا۔ واضح ہو کہ غزوۂ ہند کے متعلق دارالعلوم دیوبند کے ایک پرانے فتوے کو لے کر این سی پی سی آر (چائلڈ کمیشن) کے ذریعہ اٹھائے گئے ہنگامہ کو لے کر مقامی انتظامیہ نے ضلع مجسٹریٹ کو اپنی رپورٹ پیش کر دی تھی۔ چائلڈ کمیشن نے ڈی ایم سہارنپور کو نوٹس بھیج کر دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر مبینہ قابل اعتراض مواد کی دریافت کے بعد دارالعلوم دیوبند کے خلاف مقدمہ قائم کر کے قانونی کارروائی کرنے کی بات کہی تھی۔ اس سلسلہ میں تین روز قبل سہارنپور کے ایس پی سٹی ابھمنیو مانگلک نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ سہارنبور کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر دنیش چندر کو پیش کر دی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دارالعلوم دیوبند کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ملی ہے، اس لیے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *