غزہ جنگ کی سب سے زیادہ قیمت بچوں نے چکائی ہے، یونیسیف

[]

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے علاقائی ترجمان نے الجزیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ غزہ کے بچوں نے اس جنگ کی سب سے زیادہ قیمت چکائی ہے۔

جیمز ایلڈر نے واضح کیا کہ شمالی غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد کی شدید کمی کے باعث اس علاقے میں بچوں کی صحت کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فوری بین الاقوامی اقدام کی ضرورت ہے اور غزہ میں رونما ہونے والے واقعات انسانی ضمیر کا امتحان ہیں۔

اقوام متحدہ کے اس اہلکار کے مطابق غزہ کی پٹی کو ملنے والی محدود امداد اس خطے کے لوگوں کی ضروریات کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے 80 فیصد باشندے شدید بھوک اور جان لیوا غذائی قلت کا شکار ہیں جب کہ شمالی اور وسطی علاقوں کے 25 فیصد باشندے خوراک کی شدید قلت کی وجہ سے انتہائی سنگین صورتحال سے دوچار ہیں۔

 یونیسیف کے اعلان کے مطابق شمالی غزہ کے دو سال سے کم عمر کے ہر چھے میں سے ایک بچہ بری غذائیت کا شکار ہے۔

 عالمی ادارہ خوراک نے بھی غزہ کی پٹی میں بھوک کے بحران کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں اس خطے کو بہت کم امداد ملی ہے۔ 

تاہم ورلڈ فوڈ پروگرام نے دعوی کیا کہ اس خطے میں تقریباً صرف تین لاکھ افراد کو نہایت قلیل خوراک یا صاف پانی کی سہولت حاصل ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *