[]
ممبئی: چین سے کراچی جانے والے ایک بحری جہاز کو ہندوستانی سیکوریٹی ایجنسیوں نے نہواشیوا پورٹ (بندرگاہ) پر روک لیا۔ شبہ ہے کہ اس جہاز میں دُہرے استعمال کے لائق کھیپ لدی ہے جسے پاکستان کے نیوکلیر اور بیالسٹک مزائل پروگرام کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
انٹلیجنس جانکاری ملنے پر کسٹمس عہدیداروں نے مالٹا کے پرچم بردار تجارتی جہاز l مرچنٹ شپ سی ایم اے سی جی ایم انٹیلیا کو کراچی جانے کے دوران 23 جنوری کو روک لیا اور کھیپ کی جانچ کی جس میں ایک کمپیوٹر نیومریکل کنٹرول(سی این سی) مشین شامل ہے جو اصل میں ایک اطالوی / اٹالین کمپنی کی تیار کردہ ہے۔
ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او)کی ٹیم نے بھی کھیپ کا معائنہ کیا اور تصدیق کی کہ پڑوسی ملک اس کا استعمال اپنے نیوکلیر پروگرام کے لئے کرسکتا ہے۔
ماہرین کے بموجب یہ آلات پاکستان کے مزائل ڈیولپمنٹ پروگرام کے لئے اہم پرزے بنانے کے کام آسکتے ہیں۔ 1996 سے سی این سی مشین‘ بین الاقوامی تحدید اسلحہ معاہدہ میں شامل ہے۔
سی این سی مشین کو شمالی کوریا اپنے نیوکلیر پروگرام میں استعمال کرچکا ہے۔ بندرگاہ کے عہدیداروں نے پختہ جانکاری ملنے پر ہندوستانی دفاعی حکام کو خبر دی جنہوں نے بھاری کارگو کا معائنہ کیا اور شبہ ظاہر کیا جس کے بعد کھیپ ضبط کرلی گئی۔
کاغذات کے بموجب کھیپ‘ شنگھائی جے ایکس ای لاجسٹکس کمپنی لمیٹڈ سے پاکستان وِنگس پرائیوٹ لمیٹڈ سیالکوٹ کو بھیجی جارہی تھی تاہم گہرائی سے چھان بین میں پتہ چلا کہ 22ہزار 180 کیلوگرام وزنی کھیپ تایووان مائننگ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی لمیٹڈ سے پاکستان کی کاسموس انجینئرنگ کو بھیجی جارہی تھی۔ یہ پہلی ضبطی نہیں ہے۔