[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے اسلامی تعاون کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا۔
امیر عبداللہیان نے اپنے خطاب میں کہا کہا کہ ایران، عراق اور سعودی عرب کی اپیل ہونے تنظیم کے ہنگامی اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ آج کے اجلاس میں قرآن کی توہین کے واقعات کے خلاف مشترکہ موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔ اسلامی ممالک کا یہ اجلاس یورپ میں اسلامی اور اسلامی مقدسات کے خلاف ہونے والے واقعات اور اسلام ہراسی اور نفرت کے خلاف اتحاد کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ توہین آمیز واقعات کے بعد اسلامی ممالک کی جانب سے اقدامات کئے گئے۔ قرآن کریم کی شان میں گستاخی حقیقت میں انسانی اقدار کی توہین ہے جس سے دنیا میں بسنے والے دو ارب مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ اتنے انسانوں کے جذبات کا خیال نہ رکھنا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی بیان کے نام پر بعض حکومتوں کا توہین آمیز واقعات کی حمایت کرنا ناقابل قبول ہے۔
عبداللہیان نے کہا کہ اسلام اور دیگر ادیان توحیدی کے خلاف ہونے والے واقعات کے خلاف احتجاج کرنا سب کے مفاد میں ہے۔ سویڈن اور ڈنمارک میں ہونے والے واقعات کے خلاف مشترکہ اقدام کرنا اسلامی ممالک کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو معلوم ہونا چاہئے کہ مذہبی مقدسات کی توہین اور قرآن سوزی جیسے اعمال نسل پرستی کا نمونہ ہیں لہذا دنیا میں جرم شمار کرنا چاہئے۔ اس صورت میں مغربی ممالک آزادی بیان کے نام نہاد نعرے کے تحت ان اقدامات کی اجازت صادر کرنے سے باز آئیں گے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے ایران چند تجاویز دیتا ہے؛
پہلی تجویز یہ ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کا ایک وفد سویڈن اور ڈنمارک کے اعلی حکام سے ملاقات کے لئے روانہ کریں تاکہ ان واقعات کے بارے میں اپنے تحفظات سے ان ممالک کو آگاہ کرے اور ان واقعات کے ذمہ دار عناصر کے خلاف عدالتی کاروائی کی جائے۔
دوسری یہ ہے کہ فوری طور پر اسلامی فقہی تنظیم کا اجلاس منعقد کرکے ان توہین آمیز واقعات کو جرم شمار کرنے کی تجویز کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر ایسے اقدامات کی روک تھام کے لئے کوشش کی جائے اور سویڈن اور ڈنمارک کے حکام سے بھی اس حوالے گفتگو کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایران قرآن کریم کی شان میں گستاخی کے واقعات کی دوبارہ مذمت کرتے ہوئے تاکید کرتا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو تکرار ہونے سے بچایا جائے۔
امیر عبداللہیان نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام اور مذاہب کے خلاف تہمت اور الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہنے سے عالمی امن اور صلح کی کوششوں کو شدید دھچکہ لگ سکتا ہے۔ ان واقعات سے انسانی اقدار پامال ہورہے ہیں لہذا ان توہین آمیز اقدامات کے حقیقی ملزمان اور عناصر کی شناخت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کسی کو ایسے اقدامات کی جرائت نہ ہوسکے۔