[]
حیدرآباد: وزیراعلی تلنگانہ ریونت ریڈی نے آج صبح حیدرآباد کے ایچ آئی سی سی میں 21ویں بائیو ایشیا کانفرنس کا افتتاح کیا۔
گزشتہ 20 سالوں سے، بائیو ایشیا کانفرنس نے حیاتیاتی سائنس کے میدان میں نئی پیشرفت، مواقع اور چیلنجس پر اظہار خیال کرتے ہوئے دنیا بھر میں پہچان حاصل کی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ جینوم ویلی کا دوسرا مرحلہ 300 سو ایکڑ میں دو ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت لائف سائنسس کے لیے مثبت ماحول پیدا کرنے کے لیے نئی پالیسیاں اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرے گی۔ فارما اور بائیولوجیکل سائنس کے شعبوں میں ایم ایس ایم ای کی نمایاں طور پر حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
یہ کہتے ہوئے کہ ان کی حکومت بھروسہ کو ترجیح دیتی ہے، انہوں نے کہا کہ ریاست کے کئی اضلاع بشمول وقار آباد اور نظام آباد میں فارما ولیجس قائم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تین جگہوں پر گرین فیلڈ فارما کلسٹرسکی پہلے ہی نشاندہی کی جا چکی ہے۔
ان کے ذریعے 5 لاکھ افرادکو روزگار کے مواقع ملیں گے۔قبل ازیں ریاستی وزیر صنعت سریدھرا بابو نے کہا کہ حکومت آئندہ چند مہینوں میں حیاتیاتی سائنس کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت حیدرآباد کو لائف سائنسس کے میدان میں ایک بہترین مرکز بنانے کا عزم رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی اسکل یونیورسٹیز کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی شعبوں بالخصوص فارما انڈسٹریز کو درکار انسانی وسائل کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ حکومت اس سمت میں صنعتوں کو ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی۔
وزیر نے کہا کہ عالمی معیار کے سرمایہ کار ریاست میں لائف سائنس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔قبل ازیں پرنسپل سکریٹری صنعت جییش رنجن نے کہا کہ اس کانفرنس کے دوران لائف سائنسس کے شعبے میں تمام شراکت دار ڈیٹا سے چلنے والی اختراعات اور مصنوعی ذہانت سے متعلق تحقیق جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے نوبل انعام یافتہ پروفیسر گریگ ایل سیمینزا کو حیاتیاتی سائنس کے شعبے میں ان کی شاندار خدمات پر ‘جینوم ویلی ایکسیلنس’ ایوارڈ پیش کیا۔