ہلدوانی فسادات کا مرکزی ماسٹر مائنڈ عبدالملک گرفتار

[]

نینی تال: اتراکھنڈ کے ہلدوانی فسادات کے اہم سازشی عبدالملک کو پولس نے گرفتار کرلیا ہے۔ اسے دہلی سے پکڑا گیا ہے۔ نینی تال کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پی این مینا نے ہفتہ کی شام ہلدوانی میں معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بنبھول پورہ فسادات کے ماسٹر مائنڈ عبدالملک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسے دہلی سے پکڑا گیا ہے۔

اسے پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ 8 فروری کو فسادات کے بعد فرار ہو گیا تھا۔ پولیس نے اس کی تلاش جاری رکھی۔ اسے پکڑنے کے لیے چھ ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور دہلی، ممبئی، گجرات، اتر پردیش اور بہار میں مسلسل چھاپے مارے گئے لیکن وہ ہاتھ نہیں آیا۔

اس کے بعد پولیس نے اس کے خلاف لک آؤٹ نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ اس خدشے کے پیش نظر کہ وہ بیرون ملک فرار ہو سکتا ہے، نیپال بارڈر اور دیگر مقامات پر ملزم اور اس کے بیٹے عبدالمعید کے پوسٹر چسپاں کر دیے گئے تھے۔ اس حوالے سے مرکزی ایجنسیاں بھی چوکنا تھیں۔

پولیس اب اسے عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ پر لے گی اور اس سے پورے معاملے میں پوچھ گچھ کرے گی۔ پولیس نے بنبھول پورہ میں اس کے گھر کی قرقی کرچکی ہے۔ اتنا ہی نہیں پولیس نے اسے اس واقعہ کا قصوروار سمجھتے ہوئے املاک کو پہنچنے والے نقصان کے بدلے 2.44 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

پولیس نے عبدالملک کے علاوہ تین دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا ہے۔ ان میں فرقان ولد عبدالحمید ساکن لائن نمبر 7 بلالی مسجد اور سلیم ولد محمد اسلام ساکن نئی بستی ٹھوکر، بنبھول پورہ اور رئیس عرف دتو ولد رفیق ساکن ماہک باغیچہ، اندرا نگر، بنبھولپورہ شامل ہیں۔

مسٹر مینا نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے اب تک 82 شرپسندوں کو گرفتار کیا ہے۔ کارروائی آگے بھی جاری رہے گی۔

غور طلب ہے کہ رواں ماہ 8 فروری کو بنبھول پورہ کے مبینہ ملک کے باغ سے سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے کے دوران ہجوم نے پہلے پولیس انتظامیہ کی ٹیم پر پتھراؤ کیا اور پھر پرتشدد رویہ اختیار کرتے ہوئے بنبھول پورہ تھانہ میں آگ لگا دی۔

اس دوران پٹرول بموں اور غیر قانونی ہتھیاروں سے حملے کے الزامات بھی ہیں۔ اس واقعہ میں کئی گاڑیوں اور املاک کو آگ لگا دی گئی۔ تشدد اور آتش زنی میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *