ٹرین فائرنگ: تین مسلم مسافرین کو ہلاک کرنے والا کانسٹیبل انتہائی فرقہ پرست و زہریلی ذہنیت کا حامل، ’’ہندوستان میں رہنا ہے تو مودی۔یوگی کہنا ہوگا‘‘ (ویڈیو وائرل)، محکمہ ریلوے اور پولیس مہر بہ لب

[]

ممبئی: آج صبح جے پور سے ممبئی آنے والی سوپر فاسٹ ٹرین میں ریلوے پروٹیکشن فورس (آرپی ایف) کے ایک گارڈ نے مہاراشٹر کے پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب چلتی ٹرین میں اپنے سنئیر سمیت چار افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

بعد میں اسے پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ وہ فرار ہو نے کی کوشش کررہا تھا۔ تینوں مہلوک مسافر مسلمان بتائے جاتے ہیں اور فائرنگ کے بعد ان کی لاشوں کے سامنے ٹھہر کر قاتل گارڈ کانسٹیبل چیتن سنگھ کچھ کہہ رہا ہے جس کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہے۔

چیتن سنگھ نے ان افراد پر گولی چلانے کے بعد ان کی لاشوں کے پاس کھڑے رہ کر اپنی انتہائی زہریلی ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی کی۔

کانسٹیبل چیتن سنگھ کو وائرل ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’’تمہارا آپریشن پاکستان سے ہوتا ہے۔ اگر آپ لوگ ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو مودی-یوگی کہنا ہوگا۔‘‘ اس نے ٹھاکرے کا بھی نام لیا۔ اس نے جو کچھ کہا وہ اس طرح ہے:

’’پاکستان سے آپریٹ ہوئے ہیں، تمہاری میڈیا، یہی دیش کی میڈیا یہ خبریں دکھا رہی ہے، پتہ چل رہا ہے ان کو، سب پتہ چل رہا ہے، ان کے آقا ہے وہاں۔ اگر xxxx ہے، اگر ہندوستان میں رہنا ہے، تو میں کہتا ہوں، مودی اور یوگی، یہ دو ہیں، اور آپ کے ٹھاکرے۔‘‘

3 مسلم مسافرین کی شناخت عبدالقادر بھائی محمد حسین بھان پور والا (62) ساکن نالا سوپارہ پالگھر، مدھو بنی بہار کے اصغر عباس شیخ (48) اور صدر محمد حسین کی حیثیت سے کی گئی ہے جبکہ اے ایس آئی تکارام مینا درج فہرست قبائل سے تعلق رکھتے تھے جنہیں چیتن سنگھ نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

مسلم مسافرین کو ہلاک کردینے کے بعد چیتن سنگھ کی مکالمہ بازی اور جو کچھ بھی اس نے کہا، اس پر محکمہ ریلوے اور پولیس مہر بہ لب ہیں اور اس پر ان کا ہنوز کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

واقعہ کے تعلق سے حکام نے بتایا کہ جئے پور سے ممبئی آنے والی جئے پور۔ممبئی سنٹرل سوپر فاسٹ ایکسپریس میں صبح تقریباً پانچ بجے ریلوے گارڈ چیتن سنگھ نے اپنے سرکاری خودکار ہتھیار سے گولی چلائی جس میں اس کا ایک آر پی ایف ساتھی و ڈیوٹی انچارج اے ایس آئی ٹیکا رام مینا اور ٹرین میں سوار تین مسافر ہلاک ہوگئے۔

ٹیکا رام مینا راجستھان کے سوائی مادھو پور کا رہنے والا تھا اور چیتن سنگھ کا تعلق اتر پردیش سے بتایا جاتا ہے۔

ٹرین ویرار (پالگھر) اور میرا روڈ (تھانے) کے درمیان تیز رفتاری سے چل رہی تھی جہاں دو آن ڈیوٹی پولیس اہلکاروں – کانسٹیبل چیتن سنگھ اور اس کے انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر ٹیکا رام – کے درمیان مبینہ طور پر جھگڑا ہوا۔

یہ واقعہ بی 5 کوچ میں صبح 5.23 بجے کے قریب پیش آیا۔ اس دوران چیتن سنگھ نے اپنے خودکار ہتھیارسے گولیاں چلائیں۔ اور مبینہ طور پر اے ایس آئی ٹیکا رام دیگر تین مسلم مسافرین کو ہلاک کردیا۔

چیتن سنگھ نے بعد ٹرین روکنے کے لئے زنجیر کھینچی اور دہی سر اسٹیشن کے قریب اتر کر بھاگنے کی کوشش کی لیکن جی آر پی (گورنمنٹ ریلوے پولیس) نے اسے پکڑ لیا۔ اسے ہتھیار کے ساتھ میرا روڈ اسٹیشن لے جایا گیا جس کے بعد اعلیٰ آر پی ایف، جی آر پی اور دیگر اہلکار اس سانحہ کی تحقیقات کے لئے پہنچے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چیتن سنگھ نے بندوق کی نوک پر مسافروں کو یرغمال بنانے کی کوشش بھی کی، حالانکہ اس کے اس عمل کے پیچھے اصل مقاصد ابھی تک واضح نہیں ہوسکے ہیں۔

ایک فارنسک ٹیم، جی آر پی، آر پی ایف اور مقامی حکام کے ساتھ سینئر افسران نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

دریں اثنا، متاثرین کی لاشیں مزید رسمی کارروائیوں کے لئے بوریولی اسٹیشن کو منتقل کر دی گئیں۔

اسی دوران متوفی اے ایس آئی ٹیکا رام کے خاندان کے لئے مختلف فوائد جیسے ایکس گریشیا، ریلوے تحفظ کلیان ندھی، ڈیتھ کم ریٹائرمنٹ گریجویٹی، جنرل انشورنس اسکیم اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاہم دیگر مہلوک مسلم مسافرین کے لواحقین کے لئے ابھی تک کوئی معاوضہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *