نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں اور ووٹنگ کے فیصد سے متعلق کانگریس پارٹی کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن نے کانگریس کے دعووں کی تفصیل سے جانچ کی ہے۔ پارٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
کانگریس کو آج لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن نے حقائق کی بنیاد پر اس کے تمام دعوؤں اور الزامات کا تفصیل سے جواب دیا ہے ۔ کمیشن نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں انتخابات سے قبل نہ تو جان بوجھ کر نام شامل کیے گئے ہیں اور نہ ہی ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے ہیں۔
کمیشن نے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل چھ اسمبلی حلقوں میں ووٹر لسٹ میں 50 ہزار نام شامل کیے گئے ہیں، لیکن اس کی بنیاد پر یہ دعویٰ نہیں کیا جا سکتا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مہایوتی نے اس کی وجہ سے 47 اسمبلی حلقوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ . کمیشن نے کہا ہے کہ ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے اور ہٹانے کے لیے ایک سخت اصول پر مبنی عمل ہے اور اس پر پوری طرح عمل کیا جاتا ہے۔
کمیشن نے پولنگ کے اختتام پر شام 5 بجے کے بعد ووٹنگ فیصد میں اضافہ سے متعلق کانگریس کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹنگ کے اعداد و شمار آنے میں وقت لگتا ہے اور بعد میں ووٹنگ فیصد میں اضافہ غیر معمولی نہیں بلکہ عام بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹنگ فیصد میں تبدیلی ممکن نہیں ہے کیونکہ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ووٹنگ کے اعداد و شمار کے بارے میں معلومات دینے والا فارم 17 ۔ سی پولنگ اسٹیشن پر موجود تمام جماعتوں کے مجاز ایجنٹوں کو دیا جاتا ہے۔