اکبر نامی شیر اور سیتا نامی‌شیرنی کو ایک ساتھ رکھنے‌کے معاملہ میں عدالت نے فیصلہ سنادیا

[]

نئی دہلی: کولکتہ ہائی کورٹ کی جلپایاگوڑہ سرکیوٹ بنچ نے مغربی بنگال کے زو کے ایک ہی انکلوثر میں رکھے گئے اکبر اور سیتا کے ناموں کو تبدیل کرنے کی ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے۔

 

جسٹس سوگتا بھٹاچاریہ کی سنگل جج بنچ جس نے اس کیس کی سماعت کی کہا کہ یہ تنازعہ بند ہونا چاہیے۔ اس کے لیے ریاستی حکومت کو زبانی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ شیروں کے نام تبدیل کرنے پر غور کرے۔ مغربی بنگال حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے اے اے جی نے کہا کہ یہ نام تریپورہ میں دیئے گئے تھے اور حکومت پہلے ہی ان کے نام تبدیل کرنے کا منصوبہ میں ہے۔

 

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں اکبر نامی شیر کو سیتا نامی شیرنی کے ساتھ پنجرے میں رکھنے پر وشوا ہندو پریشد کو شدید اعتراض تھا۔ وی ایچ پی اس مسئلہ کو لے کر کولکتہ ہائیکورٹ سے رجوع ہوئی اور اس سلسلہ میں درخواست دائر کی گئی تھی ۔ اس مقدمہ کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی گئی تھی۔

 

اس کیس میں ریاست کے محکمہ جنگلات کے حکام اور بنگال کے سفاری پارک کے ڈائریکٹر کو فریق بنایا گیا ہے۔ آج عدالت نے زبانی فیصلہ سنادیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *