مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ معاہدے کا حتمی متن تیار اور صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو کی منظوری کا انتظار ہے۔ منظوری کے بعد یہ معاہدہ 24 گھنٹوں کے اندر نافذ کر دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق حالیہ مذاکرات ماضی سے بالکل مختلف ہیں۔ فریقین اور ثالثی کمیٹیوں نے معاہدے کا حتمی مسودہ تیار کرلیا ہے۔
حماس نے گزشتہ مذاکرات میں لچک دکھانے کے بعد اس حتمی معاہدے سے اتفاق کیا ہے۔
اس معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں بے گھر افراد اپنے گھروں کو واپس لوٹیں گے۔ اسرائیلی قابض افواج محور نتساریم سے صلاح الدین کے مشرق کی طرف اور فیلاڈلفیا سے رفح کراسنگ کے مشرق کی طرف پیچھے ہٹیں گی۔
حماس کے اعلی اہلکار نے مزید کہا کہ ثالثی کرنے والے ممالک نے ضمانت دی ہے کہ انسانی امداد اور طبی سامان بغیر کسی پابندی کے غزہ کے تمام علاقوں میں پہنچایا جائے گا۔
حماس کے عہدیدار نے کہا کہ اس معاہدے کے نافذ ہونے کے ساتھ ہی تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو کا عمل بھی شروع ہوجائے گا۔