[]
نئی دہلی: کانگریس نے منگل کے دن دعویٰ کیا کہ کسانوں نے ایک اور ”جھوٹی پیشکش“ مسترد کردی کیونکہ انہوں نے مرکزی حکومت کی ”شرارت“ کو بھانپ لیا۔ کانگریس نے زور دے کر کہا کہ وہ ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی اور کاشتکاروں سے انصاف کے دیگر اقدامات کی پابند ہے۔
کانگریس قائد راہول گاندھی نے کہا کہ ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کسانوں کو بجٹ پر بوجھ نہیں بنائے گی بلکہ یہ یقینی ہوجائے گا کہ وہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے فروغ میں معاون بنے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ جھوٹ پھیلایا جارہا ہے کہ حکومت کے بجٹ میں ایم ایس پی کی ضمانت قابل ِ عمل نہیں۔ ایکس پر ہندی میں پوسٹ میں راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ جب سے کانگریس نے اقل ترین امدادی قیمت(ایم ایس پی) کے لئے قانونی گارنٹی دینے کا عہد کیا ہے‘ مودی کی پروپگنڈہ مشنری اور مودی کا دوست میڈیا ایم ایس پی پر جھوٹ پھیلانے میں لگے ہیں۔
کانگریس قائد نے حکومت پر تنقید تیز کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک میں 14 لاکھ کروڑ کے بینک قرضے معاف کئے جاتے ہوں‘ 1.8 لاکھ کروڑ کارپوریشن ٹیکس کی چھوٹ دی جاتی ہو وہاں کسانوں پرمعمولی خرچ حکومت کو پریشان کیوں کررہا ہے۔ ایم ایس پی قانونی گارنٹی سے زراعت میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔
دیہی ہندوستان میں مانگ بڑھے گی۔ کسانوں میں مختلف اقسام کی فصلیں اُگانے کا اعتماد بڑھے گا جو ملک کی خوشحالی کی گارنٹی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایم ایس پی پر الجھن پیدا کررہے ہیں وہ ڈاکٹر سوامی ناتھن اور ان کے خوابوں کی توہین کررہے ہیں۔
ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی ہندوستانی کسانوں کو بجٹ پر بوجھ نہیں بنائے گی۔ راہول گاندھی کے ریمارکس سے ایک دن قبل کسان قائدین نے مرکز کی تجویز مسترد کردی۔ مرکز نے کہا تھا کہ اس کی ایجنسیاں دالیں‘ مکئی اور کپاس ایم ایس پی پر 5 سال کے لئے خریدیں گی۔ کسانوں نے کہہ دیا کہ یہ تجویز ان کے مفاد میں نہیں ہے اور وہ چہارشنبہ سے قومی دارالحکومت کی طرف مارچ پھر سے شروع کردیں گے۔
اسی دوران کانگریس جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنس جئے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں بعض میڈیا اداروں پر تنقید کی جنہوں نے احتجاجی کسانوں کو غدار‘ نکسلائٹس اور خالصتانی قراردیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کسانوں‘ مزدوروں اور قبائلیوں کی تائید کرنے والے سوشل میڈیا ہینڈلس یا اکاؤنٹس کو حکومت بلاک کررہی ہے۔
کسانوں نے مودی حکومت کی شرانگیزی اور مکاری کو سمجھ لیا ہے۔ حکومت کی نیت مشتبہ ہے لہٰذا کسانوں نے اس کی جھوٹی پیشکش مسترد کردی۔ کئی ملکوں میں فی الحال کسان تحریکیں جاری ہیں لیکن کسی بھی منتخبہ حکومت نے اس طرح جمہوریت کا گلا نہیں گھونٹا۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ کسانوں سے ہونے والی ناانصافی کا عنقریب خاتمہ ہوجائے گا۔