[]
نئی دہلی: تعصب کا مظاہرہ اب انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے ساتھ بھی کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مغربی بنگال میں اکبر نامی شیر کو سیتا نامی شیرنی کے ساتھ پنجرے میں رکھنے پر وشوا ہندو پریشد کو شدید اعتراض ہے۔
سلی گڑی کے سفاری پارک میں ان دونوں شیروں کو ایک پنجرے میں رکھا گیا ہے جس پر وی ایچ پی نے نہ صرف شدید اعتراض کیا بلکہ وہ اس مسئلہ کو لے کر سیدھے عدالت پہنچ گئے۔ کولکتہ ہائیکورٹ میں اس سلسلے میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں ‘اکبر’ نامی شیر کو’سیتا’ نامی شیرنی کے ساتھ رکھنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس مقدمہ کی سماعت 20 فروری کو ہوگی۔ اس کیس میں ریاست کے محکمہ جنگلات کے حکام اور بنگال کے سفاری پارک کے ڈائریکٹر کو فریق بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ جنگلات کے حکام نے کہا کہ شیروں کو حال ہی میں تریپورہ کے سیپاہیجالا زولوجیکل پارک سے منتقل کیا گیا تھا اور 13 فروری کو سفاری پارک پہنچنے پر ان کا نام نہیں رکھا گیا۔ وی ایچ پی اس بات کو لے کر ناراض ہے کہ اکبر ایک مغل شہنشاہ تھا اور سیتا کا ہندو دیوی کے طور پر احترام کیا جاتا ہے۔
وی ایچ پی کا کہنا ہے کہ ‘سیتا’ کو ‘اکبر’ کے ساتھ جوڑنا ہندوؤں کی توہین ہے۔