[]
چتور: آندھرا پردیش کے ضلع چتور میں ٹماٹر کے ایک کسان نے 45دنوں کے اندر4کروڑ روپے کمائے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ اسے جیاک پاٹ لگ گیا ہے۔
ٹماٹر کی قیمتیں آسمان کو چھونے کی وجہ سے کسان مرلی کی قسمت نے ڈرامائی طور پر موڑ لیا ہے۔ 48 سالہ کسان مرلی نے ٹماٹر کی فصل کو نہ صرف مدنا پلی مارکٹ میں فروخت کیا بلکہ ٹماٹر کو پڑوسی ریاست کرناٹک سربراہ کرتے ہوئے وہاں بھاری قیمت پر اس لال سبزی کو فروخت کیا۔
مرلی اور اس کی بیوی نے اپریل میں کاریکا منڈلہ گاؤں میں 22ایکڑ اراضی پر ٹماٹر کی کاشت کی تھی۔ گزشتہ45دنوں کے دوران انہوں نے 40 ہزار باکسس سے بھرے ٹماٹر فروخت کئے۔
انہوں نے کہا کہ اس بھاری آمدنی سے انہیں اپنا1.50 کروڑ روپے کا قرض چکانے میں مدد ملے گی۔ ماضی میں اس سبزی کی کاشت پر اسے بھاری خسارہ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مرلی کے مطابق برقی سربراہی کے معیار میں بہتری آنے کی وجہ سے اس سال ٹماٹر کی کاشت بہتر رہی، مرلی نے کہا کہ میں نے کبھی بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ ٹماٹر کی قیمت میں اتنا بھاری اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنی آمدنی کا ایک حصہ باغبانی کو فروغ کے لئے مختص کریں گے۔ مرلی دوسرے کاشتکار ہیں جنہیں ٹماٹر کے ذریعہ 4کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔
تلنگانہ کے ضلع میدک کے ایک کسان نے ٹماٹر فروخت کرتے ہوئے2کروڑ روپے کمائے تھے جبکہ ان کی ایک کروڑ مالیت کی ایک اور فصل کٹوائی کیلئے تیار ہے۔
ضلع میدک کے کوڈی پلی منڈل کے موضع محمد نگر کے کسان بی مہیپال ریڈی، راتوں رات کروڑ پٹی بن گئے۔ ریڈی نے گزشتہ ماہ حیدرآباد کی ہول سیل مارکٹ میں ٹماٹر فی کیلو ایک سو روپے فروخت کئے تھے۔