[]
حیدرآباد: بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے کی جانب سے انحراف کی کوشش کے خدشہ کے تحت‘بہار کانگریس کے ارکان اسمبلی کو جنہیں کل حیدرآباد روانہ کردیاگیاتھا‘شہر کے نواح میں واقع ایک ریسارٹ میں سخت سیکوریٹی میں رکھاگیا ہے۔
ضلع رنگاریڈی کے کاغذ گھاٹ کے سری نیچرویلی ریسارٹ کے اطراف سیکوریٹی اہلکار کو سخت نگرانی کررہے ہیں۔ ناگر جنا ساگر روڈ پر واقع اس ریسارٹ کے اطراف پولیس نے گاڑیوں کی حمل و نقل کو چیک کرنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ تلنگانہ کی حکمراں جماعت کانگریس نے ان ارکان کو آرام کے ساتھ قیام کو یقینی بنانے کے لیے مناسب انتظامات کئے ہیں۔ مقامی کانگریس ایم ایل اے مال ریڈی رنگاریڈی ان انتظامات کی نگرانی کررہے ہیں۔
ابراہیم پٹنم کے رکن اسمبلی رنگاریڈی نے شخصی طور پر ایرپورٹ پر بہار کے کانگریس ارکان مقننہ کا خیرمقدم کیا اور سخت سیکوریٹی کے درمیان اپنی ذاتی نگرانی میں انہیں ریسارٹ منتقل کیا۔ عہدیدار اس بات کو یقینی بنانے کے اقدامات کررہے ہیں کہ غیر مقامی افراد کی اس بلاک تک رسائی نہ ہونے پائے جہاں ان ارکان کو ٹھہرایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بہار کانگریس کے ارکان تک کسی کی بھی رسائی کو روکنے کے لیے احتیاطًیہ اقدامات کئے گئے ہیں۔
ان ارکان اسمبلی کے ساتھ بہار کانگریس کے چند قائدین بھی تلنگانہ پارٹی قیادت بشمول چند وزراء کے ساتھ انتظامات میں تعاون کررہے ہیں۔ یہ ارکان اسمبلی توقع ہے کہ 11 فروری تک یہاں ریسارٹ میں مقیم رہیں گے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی آج بھارت جوڑو نیائے یاترا میں راہول سے ملاقات کے لیے جھارکھنڈ روانہ ہوئے۔ رانچی سے واپسی کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی‘امکان ہے کہ ان ارکان اسمبلی سے ملاقات کریں گے۔
12 فروری کو بہار اسمبلی میں نتیش کمار کی نئی حکومت اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے والی ہے۔ تاہم ارکان کو خریدنے کی کوشش کے خدشہ پر کانگریس نے اپنے ارکان اسمبلی کو اتوار کے روز حیدرآباد منتقل کردیا تھا۔ بہار میں این ڈی اے کی نئی حکومت اکثریت ثابت کرنے والی ہے۔
کانگریس کے چند قائدین نے ان خدشات کااظہار کیا کہ بی جے پی یا جنتادل (یو) کی جانب سے کانگریس کے ایم ایل ایز کو خریدنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ مہاگٹھ بندھن حکومت میں کانگریس دوسری بڑی پارٹی تھی۔ بہار کانگریس کے19 ارکان اسمبلی ہیں۔ 16 ارکان کل حیدرآباد پہنچے تھے جبکہ مابقی ارکان ایک یا دو دنوں میں حیدرآباد پہونچ جائیں گے ۔