[]
میدک سے ریاض احمد کی رپورٹ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ایسا نکاح مجھے پسند ہے جس میں سادگی ہو اور سب سے کم خرچ ہو۔مالداروں سے زیادہ غریب افراد کو دعوت کا حصہ بنایا جائے۔الحمدللہ اج میدک میں ایک ایسی شادی انجام پائی جس میں امت کی ایک غریب بیٹی جو یتیم ہے ماں اور باپ کا سایہ سر سے اٹھ چکا تھا اور کئی برسوں سے یہ لڑکی گھروں میں کام کر کے زندگی بسر کر رہی تھی۔اس درمیان حیدراباد سے تعلق رکھنے والے سید سمیر سے ان کی شادی طے ہو ی لیکن والدین کی کمی ۔اور کوئی بھائی ان کی سرپرستی کرنے والا نہیں تھا
ایسے میں میدک کے ملی خدمت کا جذبہ رکھنے والے نوجوانوں کی ایک ٹیم جس میں محمد وسیم۔ محمد لائیق ۔محمد صابر ۔محمد نوید ۔حافظ محمد فاروق ۔محمد نجم۔ حافظ محمد فاروق کوڈی پلی ۔رضوان محمد مجیب ۔خضر ۔ محمد افتخار محمد مقبول اور دیگر مقامی غیور نوجوانوں نے اس غریب اور یتیم لڑکی کی شادی کی ذمہ داری اٹھای۔ اور اج مائناریٹی فنکشن اعظم پورے میں 11 بجے دن خطیب و امام جامع مسجد قاضی سید خواجہ معیز الدین نے خطبہ نکاح پڑھایا اور اس نئے جوڑے کی خوشحال زندگی کے لیے دعا فرمائی اس شادی کی خصوصیت یہ رہی کہ دولہے والوں کی جانب سے کوئی لین دین کی فرمائش نہیں کی گئی جبکہ اس یتیم لڑکی کی شادی کے لیے اہل دل نوجوانوں نے ملت کے سرمایہ دار لوگوں سے تعاون حاصل کرتے ہوئے صرف 40 ہزار روپے کے صرفے سے شادی کے انتظامات کیے۔ضروری سامان دلہن کو بطور جہیز فراہم کیا
اس پر مسرت و سادگی سے منائی گئی محفل نکاح میں سید نصیر احمد جوہری۔سعادت علی زکی۔خواجہ صدیق محی الدین۔محمد ریاض الدین جرنلسٹ۔محمد یوسف علی جنرلسٹ۔سرکل انسپیکٹر میدک پردیپ کمار۔سابق صدر نشین بلدیہ بٹی جگوپتی۔بی ارایس قاید درگا پرساد کے علاوہ دیگر مہمان موجود تھے دولہے والوں کی جانب سے صرف 24 افراد نے شرکت کی۔انتہائی سادگی سے منائی گئی اس محفل نکاح ایسے وقت منائی گئی جبکہ شادیوں اور بے جا رسومات کے نام پر بے دریغ رقم خرچ کی جا رہی ہے اور خواہشوں اور فرمائشوں کے نام پر لاکھوں روپیے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
میدک میں شادی کی اس سادہ تقریب یقینا ایک مثال ہے اور ان لوگوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے جو شادیوں میں بے جا اصراف کے ذریعے ملت کے غریب بیٹیوں کی شادی کو مشکل بنا رہے ہیں۔ایسے میں ملی خدمت کے جذبے سے سر شار نوجوانوں کی کاوشوں کو لاکھوں سلام جنھوں نے اس یتیم اور غریب لڑکی کی شادی کو سر انجام دینے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اس مثالی شادی کی اطلاع پر میدک کے مختلف گوشوں سے نہ صرف سراہنا کی گی بلکہ مسلمانوں میں مسرت کی لہر دیکھی گی