اب گیان واپی مسجدکے وضوخانہ کے سروے کا مطالبہ

[]

نئی دہلی: وارانسی کے گیان واپی کیس میں ہندو فریق نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی ہے کہ محکمہ آثار ِ قدیمہ(اے ایس آئی) کو ’شیولنگ‘اور مسجد کے سارے وضو خانہ کا سروے کرنے کی ہدایت دی جائے۔

وضو خانہ مئی 2022سے مہربند ہے۔ اکتوبر 2022 میں وارانسی ضلع جج نے شیولنگم کے سائنٹفک سروے کی ہندو فریق کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کردی تھی کہ سپریم کورٹ کے حکم پر وضوخانہ مہربند ہے۔

ہندو فریق نے سپریم کورٹ سے کہا کہ اے ایس آئی نے مہربند علاقہ کو چھوڑکر سارے احاطہ کا سروے کیا۔ اب مہربند علاقہ کا سروے بھی ضروری ہے ورنہ سروے کا مقصد ہی فوت ہوجائے گا کیونکہ مہربند علاقہ کی سروے رپورٹ نہیں ہے۔ درخواست وکیل وشنو شنکر جین کے ذریعہ داخل کی گئی۔

درخواست میں کہا گیا کہ انصاف کا تقاضہ ہے کہ اے ایس آئی کو سارے مہربند علاقہ اور شیولنگم کا بھی سروے کرنے کی ہدایت دی جائے تاکہ پتہ چلے کہ وہ چیز فوارہ ہے یا نہیں۔

مسلم فریق کا دعویٰ ہے کہ مئی 2022 کے ویڈیو گرافک سروے میں پائی گئی شئے شیولنگم نہیں بلکہ فوارہ ہے۔ 16 جنوری کو سپریم کورٹ نے ضلع نظم و نسق سے کہا تھا کہ وہ وضوخانہ کے حوض کی صفائی کی نگرانی کرے۔

ہندو فریق سپریم کورٹ سے رجوع ہوا تھا کہ وضوخانہ کے حوض میں مچھلیاں مرگئی ہیں اور بدبو پھیل گئی ہے۔ حوض کو صاف کرنے کے بعد وضوخانہ کو پھر مہربند کردیا گیا تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *