عاشورہ کی رات "لبیک یا قرآن" مہم دشمنوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہوگی، سربراہ دار القرآن

[]

ادارہ دارالقرآن کے سربراہ حجت الاسلام علی تقی زادہ نے سویڈن کی حکومت کی حمایت سے قرآن مجید کی بے حرمتی کا ذکر کرتے ہوئے مہر خبر رساں ایجنسی کے رپورٹر سے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں قرآن مجید کی مسلسل توہین کے گستاخانہ عمل سے سختی سے نمٹنے کے لئے ہمیں بھی بھرپور ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  سورہ “تبّت” میں خداوند عالم اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس شخص کے خلاف میدان میں آتا ہے جو رسول اور وحی کی توہین کرتا ہے، اور خدا اس پر اور اس کے فعل میں شریک ساتھیوں پر لعنت کرتا ہے۔

حجۃ الاسلام تقی زادہ نے کہا کہ توہین قرآن کے جواب میں سخت ردعمل کا یہ موقف امام خمینی نے 1988 میں ملعون سلمان رشدی کے خلاف اپنایا جس نے “شیطانی آیات” کتاب لکھی تھی جس پر امام نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

دار القرآن آرگنائزیشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ اس حوالے سے عزاداری امام حسین علیہ السلام کے جلوسوں میں “لبیک یا قرآن” مہم چلائی جائے گی۔ 
چونکہ امام حسین علیہ السلام نے قرآن مجید کی تلاوت کا خاص طور پر عاشورہ کی رات خصوصی اہتمام فرمایا اس لیے اس وقت اور تاریخ کو قرآن کی تلاوت کے حوالے سے مذہبی انجمنوں کی طرف سے زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ 

حجۃ الاسلام تقی زادہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: یہ مہم قرآنی سوسائٹی کے تعاون سے منعقد کی گئی ہے جس میں وزارت فرھنگ و ارشاد، معاونت قرآن و عترت، مرکز برائے قرآنی امور، اوقاف اور خیراتی امور کی تنظیم اور قرآن کی سپریم کونسل شامل ہے، اس سال عاشورہ کی رات ملک بھر میں جلوسوں کی شکل میں منعقد کی جائے گی جہاں سورہ مبارکہ مسد کی اجتماعی تلاوت کی جائے گی اور اس سورت کا مواد ان دشمنوں کے منہ پر ایک مضبوط طمانچہ ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ان شرمناک حرکتوں سے خدا کے نور کو بجھا سکتے ہیں جبکہ خدا سورہ صف میں فرماتا ہے: کفار  خدا کے نور کو اپنی پھونکوں سے بجھا دینا چاہتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ اس کے نور کو مکمل کرنے والا ہے خواہ یہ کافروں کو ناگوار گزرے۔”

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: “لبیک یا قرآن” کے عنوان سے یہ مہم عاشورہ کی رات پورے ملک میں منعقد کی جائے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سکھایا ہے کہ ثقلین ایک دوسرے سے جدا نہیں ہیں لہذا عزاداری امام حسین ع کے ساتھ ساتھ لبیک یا قرآن کی آواز بھی گونجے گی۔

دار القرآن تنظیم کے سربراہ نے کہا: اس مہم کے انعقاد کا طریقہ اور شکل انجمنوں کی صوابدید پر ہوگی۔ مثلا ممکن ہے ایک انجمن سورہ مسد کے شروع، درمیان اور آخر کو پڑھے جب کہ دوسری سوزخوانی کے وقت پڑھ سکتی ہے۔درحقیقت اس کا عملی طریقہ انجمنوں کے عہدیداروں کی صوابدید پر ہوگا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *