[]
نئی دہلی: تقریباً آٹھ سال قبل خلیج بنگال کے اوپر حادثے کا شکار ہوئے فضائیہ کے کارگو طیارے اے این-32 کے ملبے کے 310 کلومیٹر نیچے سمندر کی سطح پر پڑے ہونے کے ٹھوس شواہد ملے ہیں۔
وزارت دفاع نے جمعہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی فضائہ کا ایک اے این- 32 طیارہ (رجسٹریشن کے-2443) 22جولائی 2016 کو ایک آپریشن کے دوران خلیج بنگال کے اوپر لاپتہ ہو گیا تھا۔
اس طیارہ میں 29 اہلکار سوار تھے۔ طیارے اور بحری جہازوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر تلاش اور بچاؤ کی کارروائی کی گئی لیکن کسی لاپتہ اہلکار یا طیارے کے ملبے کو تلاش نہیں کیاجا سکا۔
ارضیاتی سائنس کی وزارت کے زیراہتمام کام کرنے والے ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی، نے حال ہی میں لاپتہ اے این- 32 کے آخری معلوم مقام پر گہرے سمندر کی تلاش کی صلاحیت کے ساتھ ایک آٹونومس انڈر واٹروہیکل (اے یو وی) تعینات کی تھی۔
یہ تلاش متعدد پے لوڈز کا استعمال کرتے ہوئے 3400 میٹر کی گہرائی میں کی گئی، جس میں ملٹی بیم سونار (ساؤنڈ نیویگیشن اینڈ رینجنگ)، مصنوعی ایپرچر سونار اور ہائی ریزولوشن فوٹو گرافی شامل ہیں۔ تلاشی کی تصاویر کے تجزیے سے چنئی کے ساحل سے تقریباً 140 ناٹیکل میل (تقریباً 310 کلومیٹر) سمندر کے کنارے پر گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے کی موجودگی کا اشارہ ملتا ہے۔
تلاشی کی تصاویر کی چھان بین کی گئی اور یہ پایا گیا کہ وہ اے این -32 طیارے سے مطابقت رکھتی ہیں۔ ممکنہ حادثے کی جو جگہ دریافت کی گئی وہاں کسی دوسرے لاپتہ طیارے کی رپورٹ کی کوئی ریکارڈ شدہ تاریخ نہیں ہے۔ یہ دریافت اس ملبے کی طرف اشارہ کرتی ہے جو ممکنہ طور پر تباہ ہونے والے ہندستا نی بحریہ کے اے این- 32 (کے-2743) طیارہ کا ہے۔