[]
حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی مقننہ پارٹی لیڈر کے انتخاب میں تاخیر کا مسئلہ ان دنوں سیاسی حلقوں میں موضوع بحث بناہوا ہے۔
ریاستی اسمبلی انتخابات میں زعفرانی جماعت نے 8نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔دو ارکان اسمبلی کے ماسوا 6ارکان اسمبلی پہلی مرتبہ منتخب ہوئے ہیں۔
گذشتہ اسمبلی میں بی جے پی مقننہ پارٹی کا لیڈر راجہ سنگھ کو بنایاگیا تھا۔حال ہی میں منعقدہ پانچ ریاستوں کے انتخابات میں تین ریاستوں میں بی جے پی نے کامیابی حاصل کی ہے۔
ان ریاستوں میں اندرون چند دن مقننہ پارٹی لیڈر کاانتخاب ہوگیا تاہم اس تلگوریاست میں جہاں پارٹی کے صرف 8ارکان ہیں،مقننہ پارٹی لیڈرکے انتخاب پر تاخیر ہورہی ہے۔اس سے کئی طرح کے شبہات کا بھی اظہار ہورہا ہے۔حال ہی میں بی جے پی کے سینئرلیڈرومرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے ریاست کا دورہ کیا تھا۔
ان کا اجلاس نومنتخب ارکان اسمبلی کے ساتھ ہونے والا تھا اور پارٹی مقننہ لیڈرکا انتخاب ہونے والاتھا تاہم یہ اجلاس نہیں ہوسکا۔بعض افرادکا خیال ہے کہ اس میں کوئی جلد بازی نہیں ہے اور لوک سبھا انتخابات کے بعد ہی پارٹی مقننہ لیڈرکا انتخاب کیاجائے گا۔
دوسری طرف پارٹی کے ریاستی صدرکشن ریڈی کا کہنا ہے کہ جلد ہی بی جے پی مقننہ پارٹی لیڈرکے انتخاب کیلئے پارٹی کا مرکزی مبصرجلد ریاست کا دورہ کرے گاجو اس سلسلہ میں ارکان اسمبلی کی رائے حاصل کرتے ہوئے یہ عمل مکمل کرے گا۔بی جے پی مقننہ پارٹی لیڈر کی دوڑ میں راجہ سنگھ کے بشمول نرمل کے رکن اسمبلی اے مہیشورریڈی شامل ہیں۔