[]
یروشلم: اسرائیل کے فوجی سربراہ هرتزل لوی نے اتوار کو کہا کہ غزہ میں تین ماہ سے جاری تنازعہ ممکنہ طور پر 2024 تک جاری رہے گا اور دوسرے محاذوں تک پھیل جائے گا۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے چیف آف اسٹاف نے 1967 سے اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقے مغربی کنارے کے دورے کے دوران یہ تبصرہ کیا۔
مسٹر هرتزل لوی نے کہا کہ 2024 ’چیلنجنگ ‘ ہوگا اور اسرائیل ’یقینی طور پر سال بھر غزہ میں لڑائی میں شامل رہے گا‘جس کا مطلب ہے کہ غزہ پر حکمرانی کرنے والے فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ موجودہ مکمل پیمانے پر تنازعہ مختصر ہوسکتا ہے لیکن ختم نہیں ہوگا۔
انہوں نے ’دیگر محاذوں، خاص طور پر مغربی کنارے‘ پر تشدد کے پھیلنے کے بارے میں بھی خبردار کیا جہاں غزہ کے تنازع کے آغاز کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کے بعد شروع ہوا تھا۔
مسٹر هرتزل لوی نے یہ بھی کہا کہ آئی ڈی ایف لبنان کے ساتھ اسرائیل کی شمالی سرحد پر ’اپنا دباؤ بڑھائے گا‘ جہاں اس نے حالیہ مہینوں میں شیعہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے ساتھ گولیوں کا تبادلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے اس جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم ان پر تیزی سے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی شمالی باشندوں کو بحفاظت ان کے گھروں میں محفوظ طریقے سے واپس لانا ایک ذمہ داری اور فرض ہے۔
غزہ میں واقع وزارت صحت نے اتوار کو بتایا کہ غزہ پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 22,835 اور زخمیوں کی تعداد 58,416 تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ حماس کے حملے کی وجہ سے اسرائیل میں تقریباً 1200 افراد اپنی جانیں گنوا چکے بیٹھے ہیں۔