[]
حیدرآباد: بیرونی ممالک کو ہیومن ٹرافک کا سلسلہ حیدرآباد سے جاری ہے۔ ذرائع کے بموجب بالخصوص حیدرآباد میں غربت کے باعث اکثر خواتین کچھ بھی کرنے اور کہیں بھی جانے تیار رہتی ہیں۔
حالت مجبوری میں ایسا کرتی ہیں جس کا فائدہ اٹھانے والے بہت سے لوگ ہیں جو طرح طرح سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ یہ سلسلہ برسوں پرانا ہے۔
قلعہ گولکنڈہ کی رہنے والی فریدہ بیگم بھی اسی طرح ٹراویل ایجنٹ کا شکار ہوگئی۔ اسی قلعہ گولکنڈہ کی شہناز بیگم جو دبئی میں مقیم ہے۔ حیدرآباد آتی جارتی رہتی ہے۔
فریدہ بیگم نے شہناز کو مجبوریاں بتائیں تو شہناز بیگم نے انہیں دبئی ویزٹ ویزا لگاکر لے گئی تھی اور شہناز اور فریدہ بیگم کے درمیان معاہدہ ہوا تھا کہ وہاں ملازمت اچھی مل گئی تو وہ وہاں رک جائے گی، بصورت دیگر وہ واپس آجائے گی۔
کچھ دن قیام کرنے کے بعد فریدہ نے شہناز سے کہا کہ وہ ہندوستان واپس جانا چاہتی ہے تو شہناز بیگم نے اسے مطمئن کیا اور پھر انہیں مسقط کو بھیج دیا۔
جہاں پتہ چلا کہ انہیں ڈھائی لاکھ روپے میں شہناز بیگم کی جانب سے فروخت کردیا گیا ہے۔ ان حالات میں فریدہ بیگم اب اگر وہ ہندوستان واپس ہونا چاہتی ہے تو اسے ڈھائی لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے جبکہ فریدہ بیگم کی صحت خراب ہے اور وہ گردوں کی خرابی سے متاثر مریض بتائی جاتی ہے۔
فریدہ بیگم کے رشتہ داروں نے قائد مجلس بچاؤ تحریک امجد اللہ خاں خالد سے ملاقات کی۔ امجداللہ خالد نے وزیر خارجہ جئے شنکر کو ایک خط لکھا کہ فریدہ بیگم کو ہندوستان واپس لایا جائے۔