سائنسدانوں کو قتل کرکے ایران کی ترقی کو نہیں روکا جاسکتا، ایرانی صدر

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ زنجان کے عوام کے ساتھ ایک عمومی ملاقات میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ بانی انقلاب امام خمینی (رہ) کے اس اعلان کو 40 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اصولی مؤقف کی سختی سے پابندی نے ایران دشمنی کو ہوا دی لیکن فلسطین کے حق خود ارادیت کے بارے میں ایران کا موقف دنیا پر واضح ہو گیا۔

انہوں نے مظلوم فلسطینیوں کو طاقتور قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ عالمی استکبار کی حمایت یافتہ جعلی صیہونی رجیم کو صفحہ ہستی سے مٹ جانا چاہیے۔

صدر رئیسی نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقوق پر اصرار ایرانی قوم، پاسداران انقلاب اسلامی اور اس کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے خلاف دشمنی کا باعث بنا اور دشمن نے گزشتہ 40 سالوں میں پابندیاں، دھمکیاں، اقتصادی ناکہ بندی اور فوجی حملے کئے لیکن ایرانی قوم نے اپنی آزادی اور خودمختاری کی جنگ جیت لی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دھمکیوں اور پابندیوں کے باوجود ایران نے خود کو ایک ترقی یافتہ اور تکنیکی ملک کے طور پر پہنچنوایا ہے۔

صدر رئیسی نے زنجان سے تعلق رکھنے والے ایٹمی سائنسدان شہید ماجد شہریاری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں ایٹمی صنعت سمیت بہت سی صنعتیں مقامی ہو چکی ہیں جبکہ دشمنوں کا خیال تھا کہ وہ سائنسدانوں کو قتل کر کے اس صنعت کو تباہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران جوہری ٹیکنالوجی کو ادویات کی تیاری جیسے شعبوں میں استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، واضح کیا کہ ایران کی ترقی دہشت گردی اور قتل و غارت گری سے نہیں رکے گی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *