[]
ٹوکیو: نئے سال کے دن جاپان کے اشیکاوا صوبے میں آنے والے طاقتور زلزلے اور کئی شدید آفٹر شاکس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 91 ہو گئی ہے۔ جبکہ 179 تاحال لاپتہ ہیں۔ جاپانی خبر رساں ایجنسی کیوڈو نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔
جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نےاس سے قبل کہا تھا کہ اشیکاوا میں آئے زلزلے میں 78 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ 29 شدید زخمی اور دیگر 231 کو معمولی چوٹیں آئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 179 افراد کو لاپتہ کے طور پر درج کیا گیا ہے، لیکن اس فہرست میں وہ لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں جو دوسری جگہ منتقل ہو گئے تھے لیکن منتقل ہونے والوں کے طور پر درج فہرست نہیں تھے۔
وجیما قصبے میں مبینہ طور پر 40 سے زائد افراد ملبے میں زندہ دفن ہوگئے ہیں اور اس وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
زلزلے سے متاثرہ تین صوبوں، یعنی اشیکاوا، تویاما اور نیگاٹا میں تقریباً 89,000 گھر پانی کی فراہمی سے محروم ہیں اور 30,000 سے زیادہ گھروں کو بجلی کی فراہمی منقطع کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکام نے اشیکاوا میں انخلاء کے 370 پوائنٹس قائم کیے ہیں اور اب تک 33,000 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاپان سیلف ڈیفنس فورسز کے 4,600 فوجی تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔
جاپانی اخبار نکی نے جمعرات کو جاپانی حکومت کے ایک اعلیٰ اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جاپانی افسران اشیکاوا میں آنے والے زلزلے کے بعد سے نمٹنے کے لیےامریکی فوج کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں، جس میں انسانی امداد اور آفت سے بے گھر ہونے والے افراد کی نقل و حمل شامل ہوں گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر ممالک نے بھی جاپان کو اپنی مدد کی پیشکش کی ہے، لیکن ٹوکیو فی الحال صرف امریکہ سے مدد حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔