[]
کوشی نگر(یوپی): اترپردیش کے کوشی نگر میں چند غنڈوں نے دو مسلم نوجوانوں کو لاٹھیوں سے بری طرح مارپیٹ کی، لاتیں اور گھونسے رسید کئے۔ ایک نوجوان کو مارپیٹ کرنے کے بعد برہنہ کردیا گیا اور تالاب میں کھڑا کردیا گیا۔ ان لوگوں سے مذہبی نعرے بھی لگوائے گئے۔
ملزمین نے اس واقعہ کا ویڈیو بناکر اسے وائرل کردیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آور نوجوانوں کو مارپیٹ کررہے ہیں۔ ایک نوجوان کو غنڈوں کے پیر چھونے پر بھی مجبور کیا گیا۔
نوجوان کو برہنہ کرنے کے بعد رات کے سرد موسم میں سینہ تک پانی میں کھڑا رہنے پر مجبور کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ملزمین کا تعلق ہندو یوواواہنی سے ہے۔ حکومت اترپردیش نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ریاست میں جرائم کے خاتمہ کیلئے کام کررہی ہے۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ محض ایک دعویٰ ہے۔ اس واقعہ نے اترپردیش میں نظم وضبط کی ابتر صورتحال کو بے نقاب کردیا ہے۔ متاثرہ نوجوانوں کے ارکان خاندان نے ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کا مسلسل مطالبہ کیا جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور اس معاملہ کے سلسلہ میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی۔
اطلاعات کے مطابق اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد 4 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمین نے نوجوانوں کو مارپیٹ کرنے کے دوران یہ ویڈیو تیار کیا۔ انہوں نے نوجوانوں سے مذہبی نعرے بھی لگوائے۔ یہ واقعہ رام پور بھٹ گاؤں میں پیر 4 دسمبر کی رات پیش آیا تھا۔
تقریبا 6 افراد نے دو نوجوانوں کو ان کے اسکول سے ایک بائیک پر اغوا کیا اور گاؤں میں تالاب کے قریب ویران مقام پر لے گئے۔ انہوں نے متاثرین پر ایک لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا الزام عائد کیا اور انہیں بے دردی سے مارپیٹ کی۔
صدمہ کا شکار طلباء نے اس واقعہ کے بعد اسکول جانا بند کردیا ہے۔ ایک طالب علم کے والد نے ایک ایف آئی آر درج کرائی جس کے بعد پولیس نے چاروں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ 6 افراد نتن مدھسیا، آدتیہ سنگھ، آرین سنگھ، ارجن، یوراج اور چندن کے خلاف ایک کیس درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اس نے ملزمین کے خلاف کارروائی کی۔