[]
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کے دن سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی پارٹی کے قائدین اور وکلاء کو اجازت دی کہ وہ اڈیالہ جیل میں ان سے انتخابی حکمت عملی وضع کرنے ملاقاتیں کرسکتے ہیں۔
پاکستان میں عام انتخابات 8 فروری کو ہونے والے ہیں۔ عمران خان کی درخواست پر جسٹس میاں گُل حسن اورنگ زیب نے یہ حکم جاری کیا۔
71 سالہ عمران خان کی داخل کردہ درخواست میں عدالت سے گزارش کی گئی تھی کہ وہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دے کہ عمران خان جب بھی اپنی قانونی ٹیم سے صلاح و مشورہ کریں‘ پرائیویسی یقینی بنائی جائے۔
ان کی پارٹی کے ارکان اسد قیصر‘ جنید اکبر خان‘ سینیٹرس اورنگ زیب خان‘ دوست محمد خان‘ اشتیاق مہربان اور دیگر کو عمران خان سے ملنے دیا جائے تاکہ انتخابی حکمت عملی وضع کی جاسکے۔
جمعہ کے دن اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان‘عمران خان کی پارٹی کے وکلاء اور اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں حاضری دی۔ پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ پارٹی کو 700 ٹکٹس کے الاٹمنٹ پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔