[]
تصادم والی جگہ پر تین شہریوں کے مبینہ قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے، جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس معاملے کی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔
ہندوستانی فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لیے پیر کو جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر کا دورہ کیا۔ 21 دسمبر کو پونچھ سیکٹر میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم میں فوج کے چار جوان شہید ہو گئے تھے جس کے بعد سے علاقے میں تلاشی مہم جاری ہے۔ دہشت گردوں نے اس علاقے میں فوج کی ایک جپسی اور ایک ٹرک کو ہدف بنایا تھا، اس کے بعد سے ہی حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔
فوج نے اس ضمن میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’جنرل منوج پانڈے سی او اے ایس نے پونچھ سیکٹر کا دورہ کیا۔ انھیں موجودہ سیکورٹی حالات کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔ سی او اے ایس نے زمین پر کمانڈرس کے ساتھ بات چیت کی، انھیں سب سے پیشہ ور طریقے سے آپریشن چلانے اور سبھی چیلنجز کے خلاف مضبوط و مستحکم رہنے کی ترغیب دی۔‘‘
فوج کے مطابق دہشت گردوں کی تلاشی کے لیے پونچھ اور راجوری ضلعوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی ہے۔ تصادم والی جگہ کے پاس تین شہریوں کا مبینہ طور پر قتل کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ان شہریوں کے قتل معاملے کی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انتظامیہ نے ہلاک شہریوں کے لیے معاوضہ کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ متاثرین کے کنبوں کو معاوضہ کے طور پر ملازمت دینے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ پولیس نے شہریوں کے قتل کی ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے اور معاملے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔
اس درمیان فوج نے بریگیڈ کمانڈر اور ایک کرنل رینک کے افسر کو علاقے سے ہٹا دیا ہے۔ فوج نے کہا ہے کہ وہ حادثہ کی جانچ میں تعاون کرے گی اور جموں و کشمیر میں دہشت گرد سے لڑتے وقت شہریوں کی جان اور ملکیت کی سیکورٹی ہمیشہ ان کی پہلی ترجیح رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;