صیہونیوں کو طوفان الاقصی کے بعد ایک اور جھٹکا، دسیوں فوجی ہلاک اور زخمی

[]

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، المیادین نے خبر دی ہے کہ عبرانی روزنامہ معاریو نے غزہ کی پٹی میں کل ہونے والی جھڑپوں کو بلیک سنیچر سے تعبیر کیا ہے جو کہ فلسطینی فورسز کے 7 اکتوبر بروز ہفتہ کو انجام پانے والے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد کا ہلاکت خیز حملہ ہے۔

مذکورہ اخبار نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بلیک سنیچر کی جھڑپوں کے نتیجے میں 13 افسران اور فوجی ہلاک اور بڑی تعداد میں زخمی ہوئے جن میں سے چھے کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتوں کے غیر سرکاری اعداد و شمار اس رجیم کی اعلان کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہیں۔

عبرانی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے بدترین اور مشکل ترین ویک اینڈ کا سامنا ہے۔

مذکورہ ذرائع ابلاغ نے گذشتہ روز غزہ کے جنوبی اور وسطی محاذوں پر ہونے والی زمینی جھڑپوں میں کام آنے والے آٹھ صہیونی افسروں اور فوجیوں کی تصاویر شائع کیں۔

ان ذرائع نے بتایا کہ چار فوجی اس وقت مارے گئے جب ایک اینٹی آرمر میزائل نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں ایک بکتر بند گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی کے مرکز میں ایک مکان میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں دو دیگر فوجی ہلاک ہو گئے۔
در این اثناء اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران اس کے 13 فوجی مارے گئے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *