[]
رفح (غزہ پٹی): اسرائیل کے فضائی حملہ میں ایک بڑے کنبہ کے 76 ارکان جاں بحق ہوگئے۔ ریسکیو عہدیداروں نے ہفتہ کے دن یہ بات بتائی۔
ایک دن قبل اقوام متحدہ کے سربراہ نے پھر خبردار کیا تھا کہ غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے اور اسرائیل کے جاریہ حملے انسانی امداد کی تقسیم میں بڑی رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔
جمعہ کے دن غزہ شہر کی ایک عمارت پر حملہ اسرائیل۔ حماس جنگ کا سب سے زیادہ ہلاکت خیز حملہ تھا۔ یہ جنگ 12 ویں ہفتہ میں داخل ہوگئی ہے۔ غزہ کے محکمہ سیول ڈیفنس کے ترجمان محمد بسال نے جاں بحق افراد کی جزوی فہرست فراہم کی۔
اس میں المغربی خاندان کے 16 سربراہ شامل ہیں۔ مرنے والوں میں بچے اور عورتیں بھی ہیں۔ اقوام متحدہ ڈیولپمنٹ پروگرام کے سینئر ملازم عصام المغربی‘ ان کی بیوی اور 5 بچے بھی جاں بحق افراد میں شامل ہیں۔ حماس کو تباہ کرنے کے لئے اسرائیل نے جو جنگ چھیڑرکھی ہے اس میں 20 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 53 ہزار ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔
محصورہ غزہ پر گزشتہ 16 سال سے حماس کی حکمرانی ہے۔ اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں کے نتیجہ میں غزہ کی 23لاکھ کی آبادی کا 85 فیصد حصہ بے گھر ہوچکا ہے۔ 5 لاکھ سے زائد افراد بھوکوں مررہے ہیں۔
امریکہ کی تائید کی وجہ سے اسرائیل بین الاقوامی دباؤ کو نظرانداز کررہا ہے۔ اس کی فوج نے ہفتہ کے دن بتایا کہ غزہ شہر میں کئی مقامات پر فضائی حملے کئے گئے۔ اس نے حماس کے ہزاروں لڑاکوں کو مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے لیکن اپنے دعویٰ کا کوئی ثبوت نہیں دیا ہے۔ اس نے زمینی لڑائی میں اپنے 139 فوجی مارے جانے کی بات کہی ہے۔
یو این آئی کے بموجب اسرائیلی فوج نے غزہ میں وحشیانہ حملے جاری رکھے ہیں جہاں مزید400 فلطسینیوں کو شہید کردیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کا بتانا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں تقریباً 400 فلسطینی شہید اور734 زخمی ہوئے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جنگ رکوانے میں ناکام نظر آرہی ہے