امریکی ممکنہ حملے کے خلاف ہر آپشن پر غور کیا جائے گا، یمنی رہنما

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ امریکی اتحاد کا مقصد بین الاقوامی کشتی رانی کو بچانا نہیں بلکہ اسرائیل کی حفاظت ہے۔

انہون نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بحیرہ احمر میں امن اسی وقت بحال ہوسکتا ہے جب اسرائیل غزہ پر جارحیت بند کرے۔ امریکی فیصلے کے نتیجے میں بحیرہ احمر کی سیکورٹی کو مزید خطرات لاحق ہوں گے۔

انہوں نے تاکید کی کہ امریکہ غزہ میں صہیونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی حمایت کرتا ہے۔ جو بھی بحیرہ احمر میں امن چاہتا ہے غزہ میں صہیونی جارحیت کو رکوائے۔

الحوثی نے کہا کہ یمن کے خلاف امریکہ اور دیگر ممالک کی طرف کوئی کاروائی ہوجائے تو یمنی عوام ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے بلکہ خطرات کا میدان میں اتر کر مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جو بھی ملک یمن کے خلاف اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے یمن اس کو دندان شکن جواب دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب اور عرب امارات کو نصیحت کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کی حمایت کریں۔ سعودی عرب کو بھی مستقبل میں صہیونی حکومت کی جانب سے خطرہ ہے۔ فلسطین کے مسئلے پر غیر جانبدار رہنا سعودی عرب کے لئے سودمند نہیں ہوگا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *