[]
لبنان کے اپنے دورے کے دوران کیتھرین کولونا نے لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے دوران تحمل اور ذمہ داری کو اپنانے پر زور دیا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان اسرائیل سرحد پر کشیدگی بہت خطرناک ہے۔ پیرس اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی حل تلاش کر رہا ہے۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر لبنان ایک نئی جنگ میں داخل ہوتا ہے تو وہ اس سے آسانی سے نہیں نکلے گا۔
کیتھرین کولونا نے مزید کہا کہ ایران اور اس کی ملیشیاؤں کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے گریز کرنا چاہیے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے لبنانی فوج کے کمانڈر کی توسیع کے اقدامات کی تعریف بھی کی تاہم انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ابھی ناکافی ہیں۔ انہوں نے تمام لبنانی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد صدر کے انتخاب کے لیے کام کریں۔
لبنان کے اپنے دورے کے دوران کیتھرین کولونا نے لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے دوران تحمل اور ذمہ داری کو اپنانے پر زور دیا۔
نیشنل نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور قرارداد 1701 پر عمل درآمد کو ترجیح دینے کا کہا اور اسرائیل پر زور دیا کہ اس قرار داد کی شرائط پر عمل کرے۔
کیتھرین کولونا نے کہا کہ جنوبی سرحد پر دونوں طرف سے کشیدگی کو کم کرنے اور ایسا حل تلاش کرنے کے لیے ایک ایسا طریقہ کار تلاش کرنا ضروری ہے جو جنوب میں مستقل استحکام کے قیام کا پیش خیمہ ثابت ہو۔
کولونا نے لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) کے کمانڈر جنرل ارولڈو لازارو سانز سے بھی ملاقات کی۔ جنرل ارولڈو لازارو سانز نے تصدیق کی کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے باعث جنوبی لبنان کی صورتحال خطرناک حد تک کشیدہ ہوچکی ہے۔
واضح رہے یونیفل کمانڈر جنرل ارولڈو لازارو سانز نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر فرانسیسی وزیر خارجہ سے بیروت میں ملاقات کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ فورس ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے جمود کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یاد رہے فرانس اپنے 700 اہلکاروں کے ساتھ یونیفل فورس میں شامل ہے۔ فرانس نے اس بین الاقوامی فورس پر حالیہ اسرائیلی بمباری کی مذمت کی ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;