اسرائیلی فورسس کی بمباری، 90فلسطینی جاں بحق، اسلامک جہاد کے ترجمان داؤد شہاب کا بیٹا بھی شامل

[]

غزہ: غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ نہ تھم سکا‘ جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی فورسس کی بمباری سے مزید 90 فلسطینی جاں بحق جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں شہاب خاندان کے گھر پر اسرائیلی فورسس کی جانب سے مزائل حملہ کے نتیجہ میں 24 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں ترجمان اسلامک جہاد داؤد شہاب کا بیٹا بھی شامل ہے۔

حملہ میں درجنوں افراد زخمی ہوئے اور قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ترجمان وزارت صحت نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ ملبہ تلے دب کر مرنے والوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے لیکن ملبہ کو ہٹانے اور انہیں نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کیونکہ اسرائیلی فورسس کی بمباری شدت سے جاری ہے۔

طبی ماہرین نے بتایا کہ وسطی غزہ میں دیر البلا میں 12 فلسطینی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ جنوب میں رفح میں واقع ایک گھر پر اسرائیل کے فضائی حملہ میں تقریباً 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے مطابق اسرائیلی ٹینک سے داغا گیا گولا خان یونس کے ناصر ہاسپٹل کے اندر گرا جس سے دینا ابو محسن نامی 13 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی۔

اشرف القدرہ نے کہا کہ دینا ابو محسن‘خان یونس میں العمل محلہ میں واقع اپنے گھر پر اسرائیلی فورسس کی گولہ باری کے دوران اپنے والد‘ والدہ‘ 2 بہن بھائی اور اپنی ایک ٹانگ بھی کھو چکی تھی۔سلامتی کونسل کی نئی قرارداد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔

اس میں غزہ میں امداد کی محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی کے لیے فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ قرارداد خطہ میں دو ریاستی حل کی حمایت کا بھی اعادہ کرتی ہے اور غزہ کو فلسطینی اتھاریٹی کے تحت مغربی کنارہ کے ساتھ متحد رکھنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں میں 18 ہزار 700 سے زائد فلسطینی جاں بحق اور 50 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں اب تک لاپتہ ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *