[]
مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا گیا ہے کہ پاکستانی نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے دو طرفہ اہمیت کے امور اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستانی نگران وزیر خارجہ نے 15 دسمبر کو ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی بھی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں 11 ایرانی سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
انہوں نے دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے پختہ عزم پر زور دیا جو علاقائی امن اور سلامتی کے لیے ایک اجتماعی چیلنج ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے تاریخ اور ثقافت سے جڑے پاکستان-ایران برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور اعلیٰ سطح کے دوروں کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
جلیل عباس جیلانی نے مقبوضہ فلسطین بالخصوص غزہ کی سنگین صورتحال پر پاکستان کی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی فوری ضرورت، محاصرہ ختم کرنے، غزہ کے لوگوں کو طبی سامان سمیت بلاتعطل انسانی امداد کی فراہمی اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی بنیاد پر مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے سفارتی کوششوں کے دوبارہ آغاز پر زور دیا۔