[]
مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، شہید جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر شہید میموریل سینٹر کے ترجمان سید مجتبی ابطحی نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس سال شہید کی برسی کا عنوان “شہید قدس” طے پایا ہے۔ یہ اقدام فلسطین کی بہادر قوم کی استقامت اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے اس عظیم سورما کو “شہید القدس” کا خطاب دینے کو سامنے رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک نئی دنیا وجود میں آرہی ہے جس میں شریف اور باوقار لوگ سربلند ہوں گے جب کہ امریکہ، جبر، سامراج اور اسرائیلی رجیم کا خاتمہ اور نابودی یقینی ہے۔
شہید قاسم سلیمانی میموریل سینٹر کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران ہم نے شہید کی برسی میں مختلف شخصیات کی موجودگی کا مشاہدہ کیا اور اس سال یہ برسی عالمی منظرنامے کے اہم واقعات کے ساتھ آرہی ہے۔ اس سال شہید قاسم سلیمانی کی برسی کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ شہید کا یوم شہادت حضرت زہرا (س) کی ولادت کے ساتھ آرہا ہے اور یہ انتہائی اہم مناسبت ہے جو ہمارے لیے بہت سے پیغامات رکھتی ہے۔ دوسری جانب شہید کی برسی حضرت امام خمینی (رح) کی ولادت کے ساتھ آرہی ہے جب کہ شہید سلیمانی بھی امام خمینی (رہ) کے سپاہی تھے۔
ابطحی نے طوفان الاقصی آپریشن کے ساتھ شہید کی برسی کے اتفاق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج اس آپریشن کو تقریباً 73 دن گزر چکے ہیں اور تمام مزاحمتی محاذ استکبار کے ساتھ میدان جنگ میں ہیں۔ یہ آپریشن اسکتباری تسلط کے خلاف ایک اسٹریٹجک جست تھی جو مختلف سطحوں پر عوامی مزاحمت میں بدل گئی اور اس نے فلسطینی عوام کا باوقار اور مزاحمت پسندانہ چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلی بار امریکہ اور یورپی ممالک کے عوام کو مسلسل 10 ہفتوں سے سڑکوں پر دیکھا ہے اور شہید سلیمانی کی روح اقوام عالم کے جذبے سے گھل مل گئی ہے۔
مجتبی ابطحی نے کہا کہ آج ہم خطے میں ہر جگہ اور خاص طور مزاحمتی محاذ پر شہید سلیمانی کا پرتو دیکھ رہے ہیں اور امریکی اڈوں میں موجود ہمارے بزدل دشمنوں کو ہر روز شہید کی آواز سنائی دے رہی ہے۔